سپریم کورٹ،آڈیو لیک کمیشن کیس سماعت کیلئے پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا،
جسٹس منصور علی شاہ بنچ کی سربراہی کرینگے،لارجر بینچ میں جسٹس یحی آفریدی شامل ہیں،لارجر بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل ،جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں،آڈیو لیک کمیشن کیس کی سماعت کی تاریخ بعد میں بتائی جائے گی،،مبینہ آڈیو لیکس کیخلاف سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی پانچ رکنی بینچ نے حکم امتناع دیا تھا ،مبینہ آڈیو لیکس کیخلاف کیس ایک سال سے زائد عرصہ سے زیر التوا ہے

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 63 اے نظر ثانی درخواست کی سماعت کیلئے بینچ تشکیل دے دیا، جسٹس منیب اختر،جسٹس امین الدین خان ،جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل بینچ کا حصہ ہونگے، 30 ستمبر کو کیس سُنا جائے گا، آرٹیکل 63 اے کی تشریح کا اکثریتی فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا تھا ،اکثریتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پارٹی پالیسی کیخلاف ڈالا گیا ووٹ شمار نہیں ہوگا ،

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرے کیس نہ سنیں،عمران خان کی پھر درخواست

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کیس،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس شاہد وحید کا اختلافی نوٹ

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ،جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ جاری

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

بریکنگ،سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو قانونی قرار دے دیا

قبل ازیں سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کردیا،سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت ججز کمیٹی کے اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ ججز کمیٹی میں شرکت کیے بغیرچلے گئے۔ ذرائع نے بتایاکہ جسٹس منصور علی شاہ نے ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان کی اجلاس میں شرکت کی۔

Shares: