سندھ کے شہر شکارپور میں منعقدہ ایک اہم تقریب میں کچے کے 71 ڈاکوؤں نے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال کر خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

تقریب میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، وزیر داخلہ سندھ اور ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔ بڑی تعداد میں ڈاکوؤں نے سندھ حکومت کی سرینڈر پالیسی کے تحت اپنے ہتھیار پولیس کے حوالے کیے۔ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب نے خطاب میں کہا کہ ماضی میں کچے کا علاقہ اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی کی وارداتوں کے لیے بدنام تھا، تاہم صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس میں اس مسئلے کے خاتمے کے لیے ایک جامع پالیسی تشکیل دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو جدید سہولیات فراہم کی گئیں، جس سے ایک مؤثر آپریشن ممکن ہوا جس میں پولیس، رینجرز اور خفیہ اداروں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ڈی آئی جی کے مطابق اب تک 105 ڈاکو ہلاک کیے جا چکے ہیں، جبکہ آج کی تقریب میں 71 ڈاکوؤں نے خود کو پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 209 ہتھیار جمع کرائے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 40 برسوں سے صوبے کے مختلف علاقوں میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں عام تھیں، تاہم حالیہ برسوں میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے.

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ غیر قانونی اسلحہ کیس میں بری

Shares: