چترال،باغی ٹی وی (گل حماد فاروقی کی رپورٹ) چترال سے منتخب رکن قومی اسمبلی عبد اللطیف اور ضلع اپر چترال سے رکن صوبائی اسمبلی ثریا بی بی جو خیبر پختون خواہ اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر بھی ہے ان کی چترال آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے لواری ٹنل جاکر ان کا استقبال کیا او ران کو قافلے کی شکل میں چترال لایاگیا۔ اس دوران زیارت، عشریت، دروش، سید آباد ، بروز، چمرکن اور چترال شہر میں جگہ جگہ کارکنان ان کے انتظار میں کھڑے تھے اور ان کی آمد پر ان کے گلے میں ہار ڈالتے ہوئے ان کو خوش آمدید کہتے رہے۔ چمرکن میں دو ننھی پریوں نے جو سید مختار علی شاہ ایڈوکیٹ کی بیٹیاں ہیں انہوں نے آنے والے پارلیمنٹیرین کو پھولوں کا گلدستہ پیش کرتے ہوئے ان کا استقبال کیا۔
دروش میں ایک پلازے کے چھت پر ایک مختصر تقریب بھی منعقد ہوئی جس کی صدارت حاجی گل نواز خان صدر تحصیل دروش نے کی۔ انہوں نے اس موقع پر نو منتخب اراکین اسمبلی کو مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ بطور بزرگ سیاست دان ان کو نصیحت بھی کی کہ اقتدار کی یہ کرسی عارضی ہے اگر انہوں نے عوام کی بے لوث خدمت کی تووہ دوبارہ بھی کامیاب ہوسکتے ہیں ورنہ عوام پرانے نمائندوں کی طرح ان کو بری طرح مسترد کریں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہویے رکن قومی اسمبلی عبداللطیف نے کہا کہ انہوں نے سیاست میں اس عزم کے ساتھ قدم رکھا ہے کہ وہ قوم کی خدمت کرے انہوں نے کہا کہ چترال ایک سیاحتی ضلع ہونے کے ساتھ ساتھ ایک پسماندہ ضلع بھی ہے اور یہاں پر کوئی کارخانہ، انڈسٹری یا بڑا کاروبار نہیں ہے ۔ ہمارے پاس سیاحت کے کافی ذرائع موجود ہیں اور اگر ہم سیاحت کو فروغ دینے کیلیے ٹھوس اقدامات اٹھائے تو اس سے اس علاقے کو بھِی ترقی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کو ترقی دینے کیلیے سب سے پہلے سڑکوں کو بہتر بنانا ہے مگر بدقسمتی سے چترال کی سڑکوں کی حالت نہایت خراب ہیں ہماری کوشش ہوں گی کہ قومی اسمبلی کے فلور پرچترالی قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے اس کیلیے بھر پور انداز میں آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے عوام پر بھی زور دیا کہ وہ مطمئن رہیں اور اپنے علاقے کے جو بھی مسائل ہوں ان کے نوٹس میں ضرور لایا کریں۔ تقریب سے حاجی سلطان، ڈپٹی سپیکر خیبر پحتون خواہ اسمبلی ثریا بی بی اور دیگر نے بھِی اظہار خیال کیا۔
یہ قافلہ جب چترال پہنچا تو گورنر کاٹیج میں تحصیل چترال کے ناظم شہزادہ امان الرحمان نے ان کا استقبال کیا اور ان کے اعزاز میں افطار پارٹی بھی دی گی جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔