نیپال کی سابق چیف جسٹس سشیلہ کرکی کو عبوری وزیر اعظم منتخب کر لیا گیا ہے۔
صدارتی دفتر کے مطابق وزیر اعظم کے استعفے کے بعد 73 سالہ سشیلہ کرکی کو عبوری رہنما نامزد کیا گیا ہے، وہ آج رات حلف اٹھائیں گی۔سشیلہ کرکی نیپال کی سپریم کورٹ کی چیف جسٹس رہنے والی واحد خاتون ہیں اور اب وہ عبوری وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گی۔گزشتہ ہفتے نیپالی حکومت نے سوشل میڈیا کی بڑی ویب سائٹس پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے نتیجے میں نوجوانوں کی تحریک "GenZe Revolution” شروع ہوئی۔ ان مظاہروں کے دوران 30 افراد ہلاک، سیکڑوں زخمی اور کئی سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔
احتجاجی تحریک کے رہنماؤں نے بدھ کے روز عسکری قیادت سے ملاقات کی تھی جس میں قبل از وقت انتخابات اور عبوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔ اسی اجلاس میں سشیلہ کرکی کا نام عبوری وزیر اعظم کے طور پر تجویز کیا گیا تھا جس پر انہوں نے آمادگی ظاہر کر دی۔
پی آئی اے نے ٹورنٹو کیلئے تمام پروازیں معطل کر دیں
مستونگ: خفیہ اطلاع پر آپریشن ،بھارتی فتنہ الخوارج کے 4 دہشت گرد ہلاک
سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں: کچے کے علاقے زیر آب، ہزاروں ایکڑ فصلیں تباہ
سعودی عرب کا توانائی انقلاب: 2030 تک 130 گیگاواٹ شمسی پیداوار کا ہدف