سندھ طاس معاہدےکی معطلی پر بھارت کے یکطرفہ فیصلےکو عالمی سطح پر تنقیدکا سامنا ہے۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہےکہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے علاقائی سلامتی کو سنگین خطرہ لاحق ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان اور بھارت میں آبی تناؤ بڑھنےکا خدشہ ہے۔
فنانشل ٹائمز کے مطابق بھارت کے حالیہ اقدامات سے پانی کی سکیورٹی پر کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے، معاہدے کی عارضی معطلی کے دونوں ممالک پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں، یہ معاہدہ تین جنگوں کے باوجود قائم رہا، لیکن موجودہ سیاسی کشیدگی، ماحولیاتی تبدیلی، اور آبادی میں اضافہ اس معاہدے کی افادیت اور بقا کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت و پاکستان کو یکطرفہ اقدامات پر نظرثانی کرنی چاہیے بھارت کا مؤقف خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے، پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات بھار ت کی آبی سکیورٹی کے لیے بھی نقصان دہ ہے، ما ضی کے تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے۔
فنانشل ٹائمزکے مطابق ماحولیاتی خطرات بڑھ رہے ہیں، بھارت کا موقف خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے، پاکستان کے خلاف یکطرفہ اقدامات بھارت کی آبی سیکیورٹی کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ ماضی کے تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ امن کی بنیاد رہا ہے۔
فنانشل ٹائمز نے واضح کیا کہ بھارت کے اقدامات اس کی اپنی آبی سلامتی کو بھی متاثر کر سکتے ہیں کیونکہ بھارت بھی کچھ اہم دریاؤں کے سلسلے میں چین، نیپال اور بھوٹان جیسے بالائی ممالک پر انحصار کرتا ہے ماضی کے تمام تنازعات کے باوجود سندھ طاس معاہدہ دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان ایک مستحکم پل رہا ہے، اور اس کی معطلی نہ صرف ماحولیاتی اور اقتصادی خطرات کو بڑھا سکتی ہے بلکہ خطے میں پائیدار امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔








