صوابی میں کلاؤڈ برسٹ اور لینڈسلائیڈنگ نے ہر طرف تباہی مچا دی، سیلابی ریلوں کے باعث کئی گھر ڈوب گئے جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 4 افراد مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔
ڈپٹی کمشنر صوابی نصراللہ خان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دالوڑی گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ سے کئی گھر ڈوب گئے ہیں، کلاؤڈ برسٹ سے سیلابی ریلے کا بہاؤ بہت تیز ہے، پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مختلف مقامات پر لینڈسلائیڈنگ بھی ہوئی ہے، انتظامیہ، ریسکیو اور دیگر امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، ہری پور اور مردان سے بھی ریسکیو ٹیموں کو بلا لیا گیا ہے، عوام رضاکارانہ طور پر متاثرہ علاقوں میں مدد کےلیے نکلیں،گدون میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، سیلابی ریلے کے باعث محصور افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے، پانی کم ہونے پر ریسکیو ٹیم نے لوگوں کو چھتوں سے ریسکیو کرلیا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق صوابی کے علاقے سرکوئی پایاں میں مکان کی چھت گرنے سے دو خواتین اور دو بچے جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوئے،جہانگیرہ روڈ تالاب کا منظر پیش کرنے لگا، تور ڈھیر میں بارش سے نجی اسکول کی دیوار گرگئی۔
صوابی کے علاقہ گدون سر کوئی بانڈہ میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، مکان کی چھت بارش کے باعث گری، حادثے کے وقت متاثرہ مکان میں کل 11 افراد موجود تھے، جاں بحق افراد میں 37 سالہ نیلم، 40 سالہ نعیمہ، 18 سالہ انیس اور ڈیڑھ سالہ ہادی شامل ہیں۔
کرک میں صبح سے موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، بارش کے باعث متعدد مقامات پر سڑکیں پانی میں بہہ گئی ہیں،بارش کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پہاڑی علاقوں کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے،ڈپٹی کمشنر نے تحصیل بانڈہ کا ہنگامی دورہ کیا اور بارش سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو فوری امدادی سرگرمیوں کی ہدایت جاری کی ہے۔
دوسری جانب شدید بارش کے باعث سوات کے علاقے ظاہر آباد، شہید آباد، مکان باغ، ملا بابا، محلہ بنگلادیش، رحیم آباد، کوکورائی، منگلور، بشنبڑ اور شگئی شدید متاثر ہوئے ہیں،مکان باغ، سیدو شریف روڈ اور ملا بابا سمیت کئی علاقوں میں 4 روز سے بجلی بند ہے، 4 روز بعد بھی ملا بابا روڈ ٹریفک کے لیے بحال نہ ہو سکی، پینے کا صاف پانی نایاب ہو چکا ہے جبکہ نکاسی نہ ہونے سے معمولات زندگی شدید متاثر ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ سوات میں بارش سے 400 مکانات متاثر ہوئے، کئی گھر مکمل طور یر تباہ ہو گئے، 124 تعلیمی ادارے متاثر ہوئے جبکہ 3 مکمل تباہ ہوئے،15 اگست کو کلاوڈ برسٹ کے بعد طوفانی بارش سے 22 افراد جاں بحق ہوئے، متاثرہ علاقوں تک رسائی اورمدد کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔