سوات آپریشن ہوا تو کس کی حکومت تھی،چیک پوسٹ پر حملہ کا حکم رکن اسمبلی نے دیا، مراد سعید
وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا ہے کہ بتایا جائے سوات میں جب آپریشن ہوا تو کس کی حکومت تھی؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں خواجہ آصف کے خطاب کے بعد مراد سعید نے خطاب شروع کیا تو اپوزیشن نے شور مچانا شروع کر دیا. مراد سعید نے کہا کہ اس ایوان کےرکن نےلوگوں کواشتعال دلایا ویڈیوزموجود ہیں کہ کل کیسے فوج کی چوکی پرحملہ کیا گیا .دوتین دن سے پرامن دھرنا جاری رہا مطالبات ماننے کاوقت آیا توایم این اے نےفون کرکے چوکی پرحملے کرنے کوکہا، پھر وہ پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوتے ہیں، مراد سعید کی گفتگو کے دوران اپوزیشن نے شور مچانا شروع کر دیا،. مراد سعید نے مزید کہا کہ وزیرستان میں یم ایک ہفتہ پہلے گئے، ان کے ایشوز کو حل وہیں پر ہونا چاہئے. پختون کہہ رہے ہیں کہ ہم نے پندرہ سال جنگ سہی، میرا گھر دہشت گردی کی جنگ میں تباہ، سکول تباہ، دکانیں تباہ، ہم وزیرستان کو ترقی دیں گے، سوات میں جب آپریشن ہوا تو اس وقت کس کی حکومت تھی ؟ فوج نے علاقہ کلیئر کیا تو اسوقت آپ کی ذمہ داری تھی کہ لوگوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے، لوگوں کو سہولیات دینے میں وہ ناکام ہوئے، اس پر جواب دینا ہو گا، مراد سعید نے مزید کہا کہ ایک پارٹی کی چیئرمین اور ایک خاتون کی طرف سے بیان آیا میں سوال کرتا ہوں کہ فوج نے علاقہ کلئر کر کے دے دیا تو اس علاقے میں خوشحالی کیوں نہ لے کر آئے، ڈورن حملے ان کے دور میں ہوتے تھے اور ہم ان کے خلا ف احتجاج کرتے تھے. ہم نیٹو سپلائی کےخلاف اور محسن داوڑ حق میں بیان دیتا رہا، محسن داوڑ ڈرون کے حق میں بھی بیان دیتا تھا،آئین پاکستان کے اوپر حلف دیا ہے . آئین کا تحفظ کریں گے.