مینگورہ: تحریک طالبان پاکستان نے سوات میں ایک مرتبہ پھر اپنی تحریبی کاروائیاں تیز کرتے ہوئے ٹیلی نار کمپنی کے 7 ملازمین کو تاوان کے عوض اغوا کرلیا ہے۔آج طالبان کی جانب سے سوات سے ٹیلی نار کمپنی کے 7 ملازمین کو تاوان کے عوض اغوا کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب سوات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما کے بیٹے نے آج پولیس تھانہ میں ایک ایف آئی آر درج کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے والد کو تحریک طالبان کی طرف سے کزشتہ کئی دنوں سے وٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغامات اور کال موصول ہورہے ہیں کہ ہمارے ساتھ معاشی امداد کردو ورنہ نتائج کے لئے تیار رہو۔

سوات میں مختلف زرائع سے ملنے والے اطلاعات کے مطابق طالبان نے آج ٹیلی نار کمپنی کے جو 7 ملازمین اغوا کرلئے ہیں ان کے بدلے کمپنی سے 7 کروڑ روپے تاوان طلب کی ہے۔
سوات کے رہائیشیوں کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے یہاں پر ہزاروں افراد کی قربانیوں سے امن قائم ہوا ہے اس لئے جلد از جلد اس کا تدارک کیا جائے ورنہ حالات ایک بار پھر 2007 سے 2010 تک جاسکتی ہے۔

دوسری طرف اس سے پہلے سوات میں ایک بار پھر حالات خراب، کبل کے نزدیکی علاقے بانڈئی میں بم دھماکے کے باعث ایک رکن امن کمیٹی ادریس خان سمیت 5 افراد شہید ہوگئے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقے سوات میں ایک مرتبہ پھر حالات خراب ہوگئے ہیں اور آج سوات سے ملحقہ علاقے کبل کے علاقے برہ بانڈئی کوٹکے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک رُکن امن کمیٹی ادریس خان سمیت 5 افراد شہید ہوگئے۔

اُدھر سوات کے ڈی پی او زاہد مروت کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں شہید افراد میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں نزدیکی اسپتال سیدو شریف منتقل کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے مزید تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا۔

Shares: