سوات یونیورسٹی میں خواتین کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنے کے خلاف آواز اٹھانے پر طالب علم گرفتار

0
54

سوات پولیس نے سوات یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کے طالب علم کو یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور دیگر حکام کو مبینہ طور دھمکی دینے اور ویڈیو بنانے پر یونیورسٹی انتظامیہ کی شکایت پر گرفتار کر لیا۔ جس کے خلاف ان کے ساتھی طلبا سراپا احتجاج بن گئے اور الزام لگایا کہ گرفتار ہونے والے طالب علم نے کچھ دن پہلے طالبات کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست دی تھی۔ جواد احمد نامی شعبہ صحافت کے طالب علم کی گرفتاری کے خلاف یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ احتجاجی طلبا ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے جمع ہوئے۔ وائس چانسلر اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کی اور جواد احمد کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے گرفتاری کو انتقامی کارروائی قرار دی اور کیس واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب میں ایک طالب علم نے کہا کہ جواد بے قصور ہے اور پھنسایا جا رہا ہے۔ ’جواد نے یونیورسٹی میں ہونے والے واقعات کے خلاف درخواست دی تھی۔ جس پر کارروائی کے بجائے اسی کے خلاف کیس بنا دیا گیا‘۔
انہوں نے وائس چانسلر اور یونیورسٹی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اور کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے وہ خاموش ہونے والے نہیں ہیں۔

Leave a reply