مدین میں ایک شخص کو زندہ جلانے والے ملزمان میں 3 منشیات فروش نکلے

0
54
blasphemy

سوات کے علاقے مدین میں ہونے والے المناک واقعے میں نیا موڑ آگیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ مذہبی توہین کے الزام پر ایک شخص کو زندہ جلانے کے ملزمان میں تین افراد منشیات فروش نکلے ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق، ان تینوں ملزمان کے خلاف پہلے سے منشیات فروشی کے مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے ایک ملزم آئس جبکہ دو دیگر چرس کی فروخت میں ملوث تھے۔
واقعے کی ویڈیوز کے ذریعے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ اس سانحے میں ملوث 25 سے زائد افراد پہلے ہی گرفتار کیے جا چکے ہیں اور وہ ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
یہ انکشاف اس المناک واقعے کو نئے زاویے سے دیکھنے پر مجبور کرتا ہے، جہاں مذہبی جذبات کے ساتھ ساتھ مجرمانہ سرگرمیوں کا عنصر بھی سامنے آیا ہے۔ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے تاکہ اس واقعے کے پس پردہ تمام حقائق کو سامنے لایا جا سکے
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سوات کے ہل اسٹیشن مدین میں مبینہ توہین مذہب کے الزام میں ہجوم نے تشدد کرکے ایک شخص کو تھانے سے نکال کر قتل کیا اور لاش کو جلا دیا تھا۔واقعے کے بعد وزارت داخلہ کے ماتحت ادارے کی رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ مارے جانے والے شخص نے توہین مذہب سے بارہا انکار کیا تھا۔

Leave a reply