خرطرم: سوڈانی پیرا ملٹری گروپ آر ایس ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ آرمی اور فورسز کے درمیان تناؤ تشدد میں تبدیل ہوگیا ہے۔

باغی ٹی وی : بین ا لاقوامی میڈیا کے مطابق سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں سوڈانی فوج اور ریپڈ ایکشن فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں۔ جھڑپوں میں ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا صدارتی محل اور آرمی ہیڈ کوارٹرزکے قریب شدید فائرنگ اور دھماکے سنے گئے ہیں۔

بیہو رقص کے دوران نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو ملتا ہے شریک حیات منتخب کرنے …

دونوں فریقوں نے دارالحکومت کے ایئرپورٹ اور صدارتی محل پر کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کردیا ہے جھڑپیں خرطوم اور ام درمان کے درمیان سفید نیل کے پل تک پھیل گئیں۔ تمام گلیوں میں فوج اور سیکورٹی فورسز کی وسیع تعیناتی اور بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کی تعیناتی دیکھی گئی ہے۔

ملک کی شمالی ریاست میں واقع مروی ایئر بیس کے اطراف اور اس کے اندر پرتشدد جھڑپیں ہوئیں جہاں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس کی کیفیت رہی۔

آر ایس ایف نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے خرطوم، مروہ اور العبید کے ائرپورٹس کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے جبکہ خرطوم ائرپورٹ کے اندر اور باہر لڑائی بند کردی گئی ہے۔

جاپانی وزیراعظم تقریر کے دوران دھماکے میں محفوظ، مشتبہ شخص گرفتار

پیرا ملٹری فورسز کے مطابق وہ سوڈان آرمی کی وجہ سے جوابی اقدامات کررہے ہیں کیوںکہ آرمی نے ان کے بیس پر حملے کیے ہیں۔

دوسری طرف سوڈان آرمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ خرطوم میں آر ایس ایف سے لڑائی کررہے ہیں اور یہ گروپ ملک کیخلاف دہشت گردانہ کارروائیاں کررہا ہے۔

رائٹرز کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے ایئرپورٹ، صدارتی محل اورآرمی کمانڈرعبدالفتاح البرہان کےگھر کے کنٹرول سنبھالنے کا اعلان کردیا مروی میں بھی فوجی اڈے کے کنٹرول کا دعویٰ کردیا ہے۔ سوڈانی فوج نے اس کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس کی افواج صدر کے ہیڈ کوارٹرز اور دارالحکومت کے مرکز میں جنرل کمانڈ پر مکمل کنٹرول رکھے ہوئے ہے۔

امریکی نے پانچ انچ قد بڑھانے کیلئے تکلیف دہ سرجری کروا ڈالی

2021 میں بغاوت کے بعد سے آرمی کا سوڈان پر قبضہ ہے اور انہوں نے طویل عرصے تک صدر رہنے والے عمر البشیر کو حکومت سے باہر کیا تھا۔

Shares: