14 دسمبر 2025 کو سڈنی، آسٹریلیا کے مشہور ساحل بونڈی بیچ پر منایا جانے والا یہودیوں کا جشن دہشت گردانہ حملے میں بدل گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو کہ آسٹریلیا کی 30 سال میں سب سے بدترین مسلح دہشت گردی ہے۔

آسٹریلین وفاقی پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ بونڈی حملے کو صرف الگ تھلگ واقعہ نہیں سمجھا جا رہا بلکہ تحقیقات وسیع نیٹ ورک اور ممکنہ تعاون کی طرف بڑھ رہی ہیں، اور تلاش جاری ہے کہ ملزمان نے کن کے ساتھ رابطے کیے یا کہاں سے حمایت حاصل کی۔ پولیس اور جوائنٹ کاؤنٹر ٹیررازم ٹیمز دستاویزات، سفر کے ریکارڈ، اور رابطوں کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ واضح ہو سکے کہ حملہ آوروں کے پاس کس قسم کی تربیت یا مدد آئی۔ان کے بین الاقوامی روابط یا دیگر معاون افراد موجود تھے یا نہیں۔ حملہ آور دو افراد والد (ساجد اکر م) اور بیٹا (نوید اکر م) تھے۔ساجد بھارتی شہر حیدرآباد سے تعلق رکھتا تھا لیکن 1998 میں آسٹریلیا منتقل ہوگیا تھا۔ دونوں والد اور بیٹا نومبر 2025 میں فلپائن گئے تھے جس کے بارے میں پولیس جانچ کر رہی ہے کہ وہاں کیا ہوا۔ وہاں کچھ عسکری گروہوں کے سابق نیٹ ورک سادہ سی سرگرمیوں کے علاوہ شدت پسند سرگرمیوں کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ پولیس نےچار بھارتی شہری بھی گرفتار کئے ہیں جو ہندو انتہا پسند عناصر تھے اور جعلی مسلم شناختوں کے تحت کام کر رہے تھے۔ اس حملے میں بھی بھارتی ہی ملوث تھے

Shares: