تنگوانی:دوران ڈیلیوری نوجوان خاتون جاں بحق،ایمبولینس نہ ملی،ورثاء میت پھٹا رکشہ پر گھر لے گئے

تنگوانی کے علاقے میں ایک ہفتے میں زچگی کے دوران جاں بحق ہونے والی خواتین کی تعداد 7 ہوگئی

تنگوانی،باغی ٹی وی (نامہ نگار منصور بلوچ )دوران ڈلیوری نوجوان خاتون جاں بحق،ایمبولینس نہ ملی،ورثاء میت پھٹا رکشہ پر گھر لے گئے، تنگوانی میں ایک ہفتے میں زچگی کے دوران جاں بحق ہونے والی خواتین کی تعداد 7 ہوگئی

تفصیل کے مطابق تنگوانی کے قریب گاؤں محمد اسماعیل قمبرانی میں ڈیلیوری کے دوران ایک غریب نوجون لڑکی جوکہ محراب قمبرانی کی بھتیجی تھی زچگی کے دوران فوت ہو گئی ، جس کی لاش کو پھٹے رکشہ پر گھر لایا گیا ب،بے حس انتظامیہ نے کوئی مدد نہیں کی اور نہ ہی ایمبولنس دی گئی

نوجون لڑکی کی فوتگی کی وجہ سے گاؤں میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ،

باغی ٹی وی کے سروے کے مطابق رواں ہفتے میں زچگی کے دوران جاں بحق ہونے والی خواتین کی تعداد 7 ہوگئی،اس جاں بحق ہونے والی خاتون سے قبل گاؤں کریم بخش بھلکانی میں زینب نام کی عورت زچکی کے دوران فوت ہوئی، تیسری واقعہ گاؤں کامران خان باجکانی میں ق نامی عورت فوت ہوئی چوتھا واقعہ گاؤں زائد حسین باجکانی میں جعفر باجکانی کا زوجہ دوران ڈیلیوری فوت ہو گئی، گاؤں محمد امین باجگانی میں( ذ )نامی عورت بھی دوران زچگی جاں بحق ہوئی تھی

ضلع کشمور میں کئی سرکاری ہسپتال اور نیم ہسپتال موجود ہیں جس میں اربوں روپے کا بجٹ عوام کے علاج کے نام پرخرچ کیا جاتا ہے اور کروڑوں روپے کی ہر ماہ عملے کو تنخواہیں دی جاتی ہیں اس کے باوجود کسی بھی سرکاری اور نیم سرکاری ہسپتالوں میں ڈلیوری اور آپریشن کی سہولت موجود نہیں ہے

کندھ کوٹ میں پرائیویٹ ہسپتال موجود ہیں لیکن وہاں کا خرچہ لاکھوں میں ہوتا ہے،غریب دیہاتی بھاری رقم نہ ہونے کے باعث دیہاتی عورتوں کو ڈلیوری کے لیے دائیوں کے پاس لے جاتے ہیں اور دوائی اور آپریشن کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بیشترعورتیں دوران زچگی تڑپ تڑپ کر مر جاتی ہیں.

Leave a reply