خیبر پختونخوا میں جاری مون سون بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، جس کے مطابق مختلف حادثات میں 11 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو چکے ہیں۔
صوبائی دارالحکومت پشاور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 4 بچے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ نقصان ضلع سوات میں ہوا، جہاں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوئے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق سوات سمیت مختلف متاثرہ علاقوں میں 56 مکانات متاثر ہوئے، جن میں سے 6 مکانات مکمل طور پر تباہ اور 50 جزوی طور پر متاثر ہوئے۔سیلاب کی وجہ سے سڑکوں، پلوں اور دیگر انفرااسٹرکچر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
سیلابی صورتحال اور وارننگ
پی ڈی ایم اے نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر سیلابی کیفیت پیدا ہو چکی ہے، جبکہ نوشہرہ اور چارسدہ کی ضلعی انتظامیہ کو بھی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
احتیاطی تدابیر کی ہدایت
پی ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ تمام ضلعی انتظامیہ ممکنہ سیلاب سے قبل پیشگی اقدامات یقینی بنائیں تاکہ قیمتی جانوں اور املاک کا تحفظ ممکن ہو سکے۔ صوبے بھر میں مون سون بارشوں کا آغاز ہو چکا ہے اور ریسکیو اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
ٹرمپ کا ایران سے ایٹمی تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ، دوبارہ حملوں کا عندیہ
سندھ میں مون سون بارشوں سے فضائی آپریشن متاثر، پروازوں کے روٹس تبدیل
حویلیاں ندی میں 3 بچے ڈوب گئے، 2 کی لاشیں مل گئیں
غیرقانونی تارکین وطن کے بچوں کو پیدائشی شہریت نہیں ملے گی،امریکی سپریم کورٹ