اسرائیل نے ایران کے شمال مغربی شہر تبریز میں واقع ریفائنری کے قریب میزائل حملہ کیا ہے، جب کہ ایران کے مغربی علاقوں میں تین مختلف مقامات پر زور دار دھماکے اور فضائی حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ان حملوں میں دو افراد کے شہید ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق، تبریز میں زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ واقعے کے بعد آسمان پر دھوئیں کے گھنے بادل چھا گئے، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، حملہ تبریز آئل ریفائنری کے قریب کیا گیا، تاہم ایرانی حکام نے فی الحال حملے کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کیں۔ایرانی مغربی شہر اسد آباد میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں دو افراد شہید اور متعدد زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ایرانی حکام نے حملے کو "جارحیت” قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ ایران اپنی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی: "تہران جل جائے گا”
دوسری جانب، اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کو سخت الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے”اگر خامنہ ای ایران سے اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھتے ہیں تو ہم تہران کو خاکستر کر دیں گے۔”یہ بیان اسرائیلی میڈیا کے ذریعے جاری کیا گیا ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
امریکی صحافی کو حملے کی کوریج سے روک دیا گیا
اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ایک امریکی میڈیا رپورٹر کو تل ابیب میں ایرانی میزائل حملے کے متاثرہ علاقے کی لائیو کوریج سے روک دیا۔ صحافی موقع پر براہ راست حملے کے نقصانات دکھا رہا تھا جب سکیورٹی اہلکاروں نے مداخلت کی اور میڈیا کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب عالمی میڈیا ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کی کوریج میں مصروف ہے۔ صحافیوں کو کوریج سے روکنے پر انسانی حقوق کے حلقے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔