عمران خان کے خلاف 121 مقدمات: تفتیشی آفیسر کو پابند نہیں کیا جا سکتا کہ ان کی مرضی کے مطابق تفتیش کرے

0
34
imran khan

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے عمران خان کے خلاف 121 مقدمات کی کارروائی روکنے سمیت دیگر درخواستوں پر سماعت کی۔

باغی ٹی وی :جسٹس انوار الحق، جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس طارق سلیم اور جسٹس امجد رفیق بینچ میں شامل تھے دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ جے آئی ٹی سے تعاون کیا جا رہا ہے،عمران خان شامل تفتیش ہوچکے ہیں،عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ کو آئندہ پیشی پر طلب کر لیاہے،سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم پر جے آئی ٹی سےتعاون کیا اور انہیں عمران خان کی رہائش گاہ کی رسائی دی گئی وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ جے آئی ٹی نے عمران خان سے مختلف مقدمات میں تفتیش کی۔

پریکٹس اینڈ‌پروسیجر بل کیس:موجودہ کیس آئینی ترامیم کا نہیں ہےججز پر الزام لگے تو ٹرائل …

جسٹس علی باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے استفسار کی کیا کہ جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کہاں ہے؟سرکاری وکیل نے بتایا کہ رپورٹ ابھی تک نہیں مل سکی، تاخیر ہونے پر معذرت خواہ ہیں۔

جسٹس علی باقر نجفی نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ لگتا ہے آپ نے ہمارے حکم پر سنجیدہ نہیں لیا،سرکاری وکیل نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل ہوگی،ہم نے متعلقہ افسران کو آگاہ کیا تھاجسٹس طارق سلیم شیخ نےکہاکہ ہمارے لیےکوئی کیس اسپیشل نہیں ہوتا سب ایک جیسے ہوتےہیں، وکیل نے کہاکہ غیرمعمولی بات ہو گی کہ تفتیشی ٹیم کوملزم کی رہائش گاہ پرجانے کے احکامات دیئے جائیں۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ ایک کیس میں کہہ رہے ہیں کہ ویڈیو لنک پر لیا جائے اور دوسرے میں کہہ رہے ہیں کہ تمام کیس یکجا کر دیے جائیں؟ وکیل نے بتایا کہ 1970 کے بعد سے سیاسی انتقام جاری ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پنجاب اور اسلام آباد میں درج مقدمات کو یکجا کر دیا جائےانور مجید کے کیس میں سپریم کورٹ میں 70 سال کی عمر اوربیمارشخص کو ریلیف دینے کی مثال موجود ہے۔

جسٹس مسرت ہلالی بطور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات

لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے واضح جواب ہی نہیں دیا کہ کتنی ٹوٹل ایف آئی آرز درج ہیں؟ سرکاری وکیل نے بتایا کہ ہم نے کیسز کی تعداد سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی تھی۔

جسٹس انوار الحق پنوں کا کہنا تھا کہ دونوں طرف سے ہی خرابیاں ہو رہی ہیں،ہمیں ان چیزوں سے آگے بڑھنا ہوگا،جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیے کہ کیا عدالت میں وہ تمام تفتیشی افسران موجود ہیں جنہوں نے تفتیش کی۔

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت کا ماحول ایسا نہیں ہے کہ تمام تفتشی افسران پیش ہوں سکیں،جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ عدالت میں کوئی آئے نہ آئے پولیس والے ہر پیشی پر موجود ہوتے ہیں، بتائیں اب تک کی رپورٹ کہاں ہے؟

چترال : سالانہ ڈیلرز کنونشن کا اہتمام۔ بہترین کاروباری حضرات کو شیلڈز پیش کی گئیں

جسٹس امجد رفیق نے ریمارکس دئیے کہ یہ کہاں لکھا ہے کہ ملزم تھانے آ کر ہی شامل تفتیش ہو، یہ بھی کہاں لکھا ہے کہ جہاں آپ موجود ہیں ملزم وہیں پر ہی ضرور آئےسرکاری وکیل نے بتایا کہ تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی عمران خان کے گھر گئی، تفتیشی آفیسر کو پابند نہیں کیا جا سکتا کہ ان کی مرضی کے مطابق تفتیش کرے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہہمیں کوئی شوق نہیں ہے کہ بڑے افسر ہمارے پاس پیش ہوں،ہم نہیں چاہتے کہ یہ سسٹم یرغمال بن جائے جس کا جو دل چاہے وہ کرتا پھرے، کل کو دوسری طرف سے بھی ایسا ہو سکتا ہے، جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ عمران خان جن مقدمات میں قصور وار ثابت ہوتے ہیں چالان فائل کریں اگر عمران خان بے قصور ثابت ہوتے ہیں توان کو ڈسچارج کردیں،ہم 5 ججز کیس سن رہے ہیں دیگر کیسز بھی سننے ہوتے ہیں،عدالتوں پر غیر ضروری بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔

گوجرخان : لندن پلازہ میں مسلح ڈکیتی کی واردات لاکھوں روپے لوٹ لئے گئے

جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو ایک موقع دے رہے ہیں رپورٹ جمع کروائیں، ہم آپ کو 2 روز دیتے ہیں آپ رپورٹ جمع کروائیں، جے آئی ٹی سربراہ کو تفتیشی رپورٹ سمیت 19 مئی کو طلب کر تے ہوئے عدالت نے سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔

Leave a reply