سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لئے بشریٰ بی بی ،علی امین گنڈا پور اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل سے ہزاروں افراد کے ساتھ
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی مظاہرین پہنچ چکے ہیں، پی ٹی آئی شرپسندوں سے اسلام آباد میں کوئی بھی محفوظ نہیں، پولیس پر پتھراؤ، میڈیا دفاتر کا
تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرین نے آج اسلام آباد میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو شدید مزاحمت کا سامنا کرتے ہوئے انہیں کسی بھی جگہ جانے سے روک
شر پسندوں کی جانب سے رینجرز اہلکاروں کو گاڑی سے کچلنے کا واقعہ، عینی شاہد اہلکاروں کے بیانات سامنے آ گئے رینجرز اہلکار کا کہنا تھا کہ رات تین بجے
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمداحمد خان نے کہا ہے کہ صحافی حقیقت پر مبنی معیاری تنقید کے ذریعے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔کسی بھی ترقی یافتہ
سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے رہائی کے لئے پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں ڈی چوک پہنچ
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما،سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آج کریں یا کل،فیصلہ کرنا پڑے گا کہ کیا بد امنی، لاقانونیت، فتنہ و فساد، قتل و غارت
پی ٹی آئی احتجاج،پاک فوج کے دستے ڈی چوک آئے اور پھر واپس چلے گئے، ڈی چوک پر رینجرز نے تحریک انصاف کے مظاہرین پیچھے دھکیل کر دوبارہ کنٹرول سنبھال
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر کوئی ہنگامہ نہ ہو، پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا
تحریکِ انصاف کے کارکنوں اور اسلام آباد پولیس کے درمیان منگل کی صبح اسلام آباد میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مظاہرین اسلام آباد کے علاقے سیکٹر جی