فتنتہ الخوراج پاکستان کی عوام و ترقی کےدشمن ہیں فتنتہ الخوراج پاکستان کی تاریخ میں ایک ناسور کی حیثیت رکھتی ہے ،مذہب کا لبادہ اوڑھے فتنتہ الخوارج کے یہ دہشتگرد
راولپنڈی بڑی تباہی سے بچ گیا ،راولپنڈی چکری کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں فتنہ الخوارج کے 3 خطرناک
خارجی نور ولی محسود کا چھپ کر پاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوراج کا سرغنہ خارجی نور ولی چھپ کر پاکستان آنے
فتنتة الخوراج کے اندرونی تنازعات میں شدت سامنے آ گئی ہے 13 اور 14 نومبر2024ء کی رات، میران شاہ کے گاؤں تپی کی ایک مسجد میں زور دار دھماکے کے
فتنه الخوارج کے درندے معصوم اور بے گناہ انسانوں کے لہو کے پیاسے بنے ہوئے ہیں، ہمسایہ ملک افغانستان میں چھپے انسانیت کے یہ دشمن موقع دیکھ کر پاکستان آتے
شمالی اور جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں جھڑپوں کے نتیجے میں 12خوارجی دہشت گرد جہنم واصل جبکہ پاک فوج کے 6 جوان شہید ہو گئے ہیں




