مفلس کے بدن کو بھی ہے چادر کی ضرورت اب کھل کے مزاروں پہ یہ اعلان کیا جائے قتیل شفائی قتیل شفائی یا اورنگزیب خان (پیدائش 24 دسمبر، 1919ء -
حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا قتیل شفائی قتیل شفائی یا اورنگزیب خان (پیدائش 24 دسمبر، 1919ء - وفات 11
دنیا میں قتیل اس سا منافق نہیں کوئی جو ظلم تو سہتا ہے بغاوت نہیں کرتا قتیل شفائی قتیل شفائی یا اورنگزیب خان (پیدائش 24 دسمبر، 1919ء - وفات 11