کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے ناظم آباد کے علاقے جلال آباد میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے زیرِ زمین قائم غیرقانونی بجلی کے نیٹ ورک کا
کے الیکٹرک کے شیئر ہولڈرز کے درمیان ملکیت اور انتظامی کنٹرول کی لڑائی عدالتوں سے نکل کر عوامی بیانیے تک پہنچ گئی ہے۔ لندن میں قائم کمپنی کے ای ہولڈنگ
کے الیکٹرک نے نیپرا کو یقین دہانی کروائی تھی کہ شہر کے تمام فیڈرز رات ساڑھے 9 بجے تک بحال کر دیے جائیں گے، مگر ڈیڈ لائن گزرنے کے باوجود
کراچی میں مہنگی بجلی کے معاملے نے قومی اسمبلی میں بھی آواز بلند کر دی، کے الیکٹرک کو ملک کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں زیادہ فی یونٹ قیمت لینے
کراچی کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے، کے الیکٹرک نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4.69 روپے فی یونٹ سستی
شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا کم بلنگ پر لوڈ شیڈنگ کرنا اجتماعی سزا دینے کے برابر ہے- کراچی میں سائٹ ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے
سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں کراچی میں جاری غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ پر شدید گرما گرمی دیکھنے میں آئی، ارکان اسمبلی نے کے الیکٹرک
وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کے بجلی نرخوں پر نظرثانی کی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو جمع کرا دی ہے۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے سوشل
سندھ ہائیکورٹ کا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار ، کے الیکٹرک سے وضاحت طلب کر لی۔ سندھ ہائیکورٹ میں شہر بھر میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے
شہر قائد کے شہریوں کے لیے بجلی کے نرخوں میں ممکنہ کمی کی صورت میں ریلیف کی نوید سامنے آئی ہے۔ باغی ٹی وی کے مطابق کے الیکٹرک نے مارچ




