ایک حالیہ فتویٰ میں اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این (ویچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کے استعمال کو غیر شرعی قرار دیا ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل کے فتویٰ کے بعد مذہبی رہنماؤں کا ردعمل جاری ہے
اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر ،پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر وی پی کا ہی استعمال کر کے وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے کے اسلامی نظریاتی کونسل کے فتوٰی پر ردعمل دیا ہے.علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ وی پی این کا استعمال اس وقت ناجائز ہوگا جب اسے غیر شرعی اور غیر قانونی مواد دیکھنے یا پھیلانے کے لیے استعمال کیا جائے۔ اگر وی پی این کا استعمال شریعت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کیا جائے تو یہ جائز ہے۔ مولانا طاہر اشرفی نے مزید وضاحت کی کہ شریعت کا یہ اصول تمام معاملات پر لاگو ہوتا ہے، اور ہر فرد کو اپنی سرگرمیوں میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ شریعت اور قانون کے مطابق ہوں۔انہوں نے عوام کو خبردار کیا کہ وہ انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کے استعمال میں اسلامی تعلیمات کو مدنظر رکھیں اور کسی بھی قسم کے غیر قانونی یا غیر اخلاقی عمل سے گریز کریں۔
وى پى اين پر نهى اس كےاستعمال پر حكم هوگا اگر كوي وى پى اين كےزريعہ ايسا مواد ديكهتا يا پهيلاتا هے جو غير شرعى اور غير قانونى هے تو اس كا استعمال جائز نهى ليكن اگر وى پن اين كا استعمال شريعت اور قانون كےدائره مين هے تو جائز هے اور شريعت كا يہ اصول تمام امور كےلے هے
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) November 15, 2024
اسلامی نظریاتی کونسل کا وی پی این کو غیر شرعی قرار دینے کا فتویٰ سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارمز پر بحث کا باعث بنا ہوا ہے، جہاں لوگوں کی رائے مختلف ہے۔ تاہم اکثریت اس فتویٰ کی مخالفت کر رہی ہے،علامہ طاہر اشرفی اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ہیں، صدر مملکت نے گزشتہ ماہ کے آخر میں طاہر اشرفی کی اسلامی نظریاتی کونسل کا رکن ہونے کی منظوری دی تھی
فارم 47 پر آنے والا وزیراعظم شرعی ہے یا غیر شرعی؟حافظ نعیم الرحمان
وی پی این غیرشرعی، فتویٰ پر کھراسچ میں مذہبی رہنماؤں کا ردعمل
وی پی این کا استعمال غیر شرعی،فتویٰ غلط ہے،مولانا طارق جمیل
دہشتگردوں کا ہتھیار "وی پی این” حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا
دہشتگرد بھی وی پی این کا استعمال کر کے اپنی شناخت چھپانے لگے
غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی وی پی اینز کی رجسٹریشن کیلئے ایک محفوظ عمل متعارف
سوشل میڈیا،فحش مواد دیکھنے کیلئے پاکستانی وی پی این استعمال کرنے لگے
پاکستان میں سوشل میڈیا پر فحش مواد دیکھنےکا رجحان بڑھنے لگا
گن پوائنٹ پر خواجہ سرا ڈولفن ایان سے برہنہ رقص کروا کر ویڈیو کر دی گئی وائرل
اکرم چوہدری کی مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش ،ہم نے چینل ہی چھوڑ دیا،ایگریکٹو پروڈیوسر بلال قطب
ٹک ٹاکر امشا رحمان کی بھی انتہائی نازیبا،برہنہ،جنسی تعلق کی ویڈیو لیک
نازیبا ویڈیو لیک ہونے کے بعد مناہل ملک نے دیا مداحوں کو پیغام
سماٹی وی میں گروپ بندی،سما کے نام پر اکرم چوہدری اپنا بزنس چلانے لگے
سما ٹی وی بحران کا شکار،نجم سیٹھی” پریشان”،اکرم چودھری کی پالیسیاں لے ڈوبیں
واضح رہے کہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے ”وی پی این“ کااستعمال غیرشرعی قراردیدیا۔ حکومت و ریاست کو شرعی لحاظ سے اختیا ر ہے کہ وہ برائی اور برائی تک پہنچانے والے تمام اقدامات کا انسداد کرے،لہذا غیر اخلاقی اور توہین آمیز مواد تک رسائی کو روکنے یا محدود کرنے کے لئے اقدامات کرنا،جن میں وی پی این کی بندش شامل ہے،شریعت سے ہم آہنگ ہے اور کونسل کی پیش کردہ سفارشات و تجاویز پر عمل در آمد ہے،لہٰذا ان اقدامات کی ہم تائید و تحسین کرتے ہیں۔انٹرنیٹ یا کسی سافٹ وئیر(وی پی این وغیرہ) کا استعمال،جس سے غیر اخلاقی یا غیر قانونی امور تک رسائی مقصود ہوشرعا ممنوع ہے۔ریاست کی طرف سے وی پی این بند کرنے کا اقدام قابلِ تحسین ہے۔ وی پی این کا استعمال اس نیت سے کہ غیر قانونی مواد یا بلاک شدہ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کی جائے، شرعی لحاظ سے ناجائز ہے۔ حکومت کو بھی اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ایسے ذرائع اور ٹیکنالوجیز کے استعمال پر موثر پابندی عائد کی جائے جو معاشرتی اقدار اور قانون کی پاسداری کو متاثر کرتے ہیں ۔