عمران خان کے قریبی طاہر جاوید وزیراعظم کے معاون خصوصی، تحفظات کا اظہار

طاہر جاوید نے فوری طور پر باضابطہ طور پر کابینہ میں شمولیت اختیار کر لی ہے
0
99
tahir imran

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی طاہر جاوید کو حالیہ دنوں میں نگران وزیراعظم کامعاون خصوصی مقرر کیا گیا ہے،طاہر جاوید کی بطور غیر ملکی مندوب اور خصوصی تقرری پر تحفظات کا اظہار کیاگیا ہے

باخبر ذرائع کے مطابق طاہر جاوید کی بطور معاون خصوصی تقرری سے کئی مسائل جنم لے سکتے ہے لہذا فوری طور پر انکو عہدے سے ہٹا دیا جائے، طاہر جاوید کےاس عہدے پر رہنے کی وجہ سے شفافیت، سالمیت اور ہمارے ملک کے مفادات کو خطرہ لاحق ہے ، نگران وزیراعظم کے معاون خصوصی بننے والے طاہر جاوید ہیلتھ کمپنی رائس لینڈ کے مالک ہیں۔کئی سیاسی جماعتوں میں شمولیت کی بھی انکی تاریخ ہے، عمران خان سے وہ ملاقاتیں کر چکے ہیں ،یہی وجہ ہے کہ جب انکو معاون خصوصی مقرر کیا گیا تو میڈیا نے عمران خان کے قریبی دوست طاہر جاوید لکھ کر خبریں نشر کیں،

طاہر جاوید کی پی ٹی آئی سے وابستگی ہے ، وہ عمران خان کے انتہائی قریب ہیں، ایسے میں نگران حکومت میں انکی تقرری کیسے ہو گئی،نگران حکومت غیر جانبدار ہوتی ہے لیکن انکا جھکاؤ عمران خان اور تحریک انصاف کی جانب ہے،13 ستمبر 2022 کو جب سابق وزیراعظم بن چکے تھے اور عدم اعتماد کے بعد انکی حکومت ختم ہو چکی تھی، ملک میں وزیراعظم شہباز شریف تھے، اس روز طاہر جاوید نے عمران خان سے ملاقات کی تھی،ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا،

طاہر جاوید کی ماضی کی وابستگی سیاسی جماعت سے رہی ہے، ضروری ہے کہ غیر ملکی مندوب کے طور تقرری صاف ،شفاف ہونی چاہئے،میرٹ، اہلیت کا بھی جائزہ لینا چاہیے، سیاسی جماعت کی طرف جھکاؤ رکھنے والا کیسے غیر جانبدار ہو سکتا ہے؟عمران خان تو سائفر کیس میں اب جیل میں اور ایف آئی اے سپیشل پراسیکیوٹر کے مطابق جس جرم میں عمران خان جیل میں ہیں اس میں عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے،طاہر جاوید امریکہ میں مقیم ہیں اور عمران خان نے پروپیگنڈہ کے لئے امریکہ میں لابنگ فرم بھی ہائر کر رکھی ہیں،جو نہ صرف پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ میں مصروف ،بلکہ پاکستانی مفادات کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں،

یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ طاہر جاوید غیر ملکی ایجنٹوں کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ لہذا رجسٹریشن ایکٹ (FARA)، ایک غیر ملکی مندوب کے طور پر اپنے کردار کے باوجود FARA شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہے۔ مندوب طاہر جاوید کی سرگرمیوں اور ان سے قومی مفادات کو لاحق ممکنہ خطرات کے بارے میں خدشات موجود ہیں، ایسی سرگرمیاں جو اسے اس طرح کے باوقار عہدے پر فائز ہونے سے نااہل قرار دے دیں،سب کو آئین اور قانون کی پاسداری کرنی چاہئے،

طاہر جاوید کی تقرری کے حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا جو کہ تشویش ناک ہے اس عمل میں شفافیت کا فقدان صرف شکوک و شبہات کو ہوا دیتا ہے اور عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے۔

واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے معروف بیرون ملک مقیم پاکستانی طاہر جاوید کو معاون خصوصی مقرر کرتے ہوئے انہیں سرمایہ کاری کا قلمدان سونپا ہے۔ طاہر جاوید نے فوری طور پر باضابطہ طور پر کابینہ میں شمولیت اختیار کر لی ہے اور وہ بطور وزیر مملکت وہی مراعات اور مراعات حاصل کریں گے۔

طاہر جاوید اپنے سوشل میڈیا پروفائلز پر خود کو ایک پاکستانی امریکی کاروباری، سرمایہ کار، کاروباری شخصیت اور مخیر شخصیت کے طور پر لکھتے ہیں،طاہر جاوید نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے لیے اس وقت مہم چلائی جب تحریک انصاف اقتدار میں تھی،انہوں نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے عمران خان کے لیے اپنی پوری کوشش کی اور ان کے لیے مہم چلائی، خاص طور پر نومبر 2019 میں عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران ، طاہر جاوید نے عمران خان کو ان کے "کامیاب” دورہ امریکہ پر بھی سراہا تھا،

نومبر 2019 میں، عمران خان نے بھی خاص طور پر طاہر جاوید کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا، "مسٹر طاہر جاوید نے پاکستان کانگریس فاؤنڈیشن کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ہے جس نے 116 ویں کانگریس میں کانگریسی پاکستان کاکس کی بحالی اور فعال کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ”

Leave a reply