حافظ طاہر محمود اشرفی کا دفاعِ ختم نبوت اور دفاعِ پاکستان کی ضرورت پر زور
چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے لاہور کے الحمرا ہال میں دفاعِ ختم نبوت اور دفاعِ پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایک جامع پیغام دیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ ملک بھر میں ختم نبوت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے تمام مسلمانوں کو یکجا ہو کر کانفرنسز میں شرکت کرنی چاہیے، چاہے وہ کسی بھی مکتبہ فکر نے منعقد کی ہو۔اشرفی نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ لاہور کے قریب ہیں، وہ 7 ستمبر کو مینارِ پاکستان پہنچیں، جبکہ چناب نگر کے قریب رہنے والوں کو بھی چناب نگر میں موجود کانفرنس میں شرکت کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، "کسی کے نظریاتی افکار سے اختلاف ایک بات ہے، لیکن عقیدہ ختم نبوت ایک بالکل مختلف موضوع ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل ہمیں خلافت کے نظریے کا بھی ذکر کم ہی سننے کو ملتا ہے، حالانکہ یہ ملک خلافت راشدہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا۔ اشرفی نے اقوام متحدہ میں ختم نبوت کا مقدمہ لڑنے والے اکابرین کی یاد بھی تازہ کی۔چیئرمین پاکستان علما کونسل نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں جاری حالات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے نائن الیون کے بعد کی سازشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مدارس اور فوج کے درمیان اختلاف پیدا کرنے کی کوششیں کی گئی تھیں۔ اشرفی نے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت کی عظمت کو سراہتے ہوئے کہا، "پاک فوج کا ہر جوان جو شہادت کا طالب ہے، ہمارے لیے سر کا تاج ہے۔اشرفی نے عالمی حالات پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا اور عراق کو تباہ کرنے کے بعد اب پاکستان اور دیگر محفوظ ممالک کو تقسیم کرنے کی سازشیں جاری ہیں۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ "جو منکرین ختم نبوت کے ترجمان بنے ہوئے ہیں، وہ ہمارے جوتے کی نوک پر ہیں۔حافظ طاہر محمود اشرفی کے اس خطاب نے حاضرین کو متحرک کر دیا اور ختم نبوت اور دفاعِ پاکستان کے لیے ایک جٹ کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔