تیل و گیس کی تلاش کے لئے لائسنس کے اجراءکے معاہدوں پر دستخط ،کہاں کہاں تلاش ہو گا تیل؟ اس سے ملک میں تیل و گیس کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اسلام آباد ۔ 18 نومبر (اے پی پی) وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) نے ملک کے مختلف علاقوں میں تیل و گیس کی تلاش کے لئے لائسنس کے اجراءکے معاہدوں پر دستخط کر دیئے ہیں جبکہ وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے سے دور دراز علاقوں کی سماجی و اقتصادی ترقی میں مدد ملے گی۔ اس سلسلے میں دستخطوں کی تقریب پیر کو یہاں پٹرولیم ڈویژن میں منعقد ہوئی۔
معاہدوں پر سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن میاں اسد حیاءالدین اور ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن اور ایم ڈی او جی ڈی سی ایل ڈاکٹر نسیم احمد، ایم ڈی و سی ای او پی پی ایل معین رضا اور ایم ڈی و سی ای او ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اشفاق ندیم نے دستخط کئے۔
پاکستان میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کا کام کیوں روکا گیا؟ سینئر صحافی مبشر لقمان نے کئے انکشاف
تیل و گیس کی تلاش کے لئے ماڑی پٹرولیم کمپنی کو ولی ویسٹ، او جی ڈی سی ایل کو شکر گنج، چولستان اور پی پی ایل کو پنجاب کے بلاک نمبر 3072-5، ولی ویسٹ بلاک شمالی و جنوبی وزیر ستان، ایف آر ٹانک، لکی مروت اور بنوں، چولیستان بلاک بہاولپور اور بہاولنگر کے اضلاع کے درمیان، شکرگنج ویسٹ بلاک پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی کے اضلاع، پنجاب بلاک پاکپتن ، ساہیوال، اوکاڑہ اور بہاولنگر کے اضلاع میں واقع ہے۔
تیل وگیس کی تلاش میں ملی پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی
ان بلاکس میں کم از کم سرمایہ کاری آئندہ تین سال کے دوران چار کروڑ 41 لاکھ ڈالر ہو گی جبکہ متعلقہ کمپنیاں سماجی و اقتصادی ترقی کی سرگرمیوں پر ہر بلاک میں سالانہ 30 ہزار ڈالر خرچ کریں گی۔
سانگھڑ کے بعد شمالی و جنوبی وزیرستان میں بھی تیل و گیس کے ذخائر
اس موقع پر وزیر پٹرولیم عمر ایوب خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیل و گیس کی تلاش کے لئے معاہدوں اور لائسنسوں کا اجراء پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ملک میں تیل و گیس کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔