تائیوان پہلی سرخ لکیر ہے جو امریکا چین تعلقات میں عبور نہیں ہونی چاہیے،چینی صدر

باغی ٹی وی : چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہےکہ تائیوان چین کا اندرونی معاملہ ہے، تائیوان پہلی سرخ لکیر ہے جو امریکا چین تعلقات میں عبور نہیں ہونی چاہیے۔

باغی ٹی وی : کے مطابق انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں امریکا اور چین کے صدورکی ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت مختلف امور پر گفتگو کی گئی شی نے امریکی رہنما پر زور دیا کہ وہ تائیوان کے حوالے سے بیجنگ کے ساتھ کیے گئے امریکی وعدوں کو ٹھوس اقدامات میں تبدیل کریں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے 2017 کے بعد ان کی پہلی ذاتی ملاقات کے دوران کہا کہ تائیوان کا سوال چین کے بنیادی مفادات کا بہت بنیادی ہے اور دو طرفہ تعلقات میں "پہلی سرخ لکیر” ہے جسے عبور نہیں کرنا چاہیے۔

چینی میڈیا کے مطابق ملاقات میں چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر بائیڈن کو باور کرایا کہ تائیوان کا سوال چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے،کسی کی تائیوان کو چین سے علیحدہ کرنےکی کوشش چینی قوم کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

چینی صدرکا کہنا تھا کہ تائیوان چین کا اندرونی معاملہ ہے، تائیوان پہلی سرخ لکیر ہے جو امریکا چین تعلقات میں عبور نہیں ہونی چاہیے، امید ہےکہ امریکا ون چائنا پالیسی کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے الفاظ کوعملی جامہ پہنائےگا۔

چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر کا مزیدکہنا تھا کہ دونوں ملکوں کا مقابلہ ایک دوسرے سے سیکھنے کے لیے ہونا چاہیے تاکہ خود کو بہتر بنا کر ساتھ ترقی کی جائے، مقابلہ دوسرے فریق کو زیرکرنے کے لیے نہیں ہونا چاہیے، کسی بھی فریق کو دوسرے کو یا اس کے نظام کو تبدیل کرنےکی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ کوروناکے بعد عالمی بحالی، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور امریکا چین تعاون کے ذریعےعلاقائی مسائل حل کرنا باہمی مفاد میں ہے، چین تجارتی اور معاشی تعلقات کو سیاست اور ہتھیاروں کی نذر کرنےکا مخالف ہے۔

چینی صدر نے یوکرین کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور روس یوکرین بات چیت کے دوبارہ شروع ہونے کی حمایت کی۔

بیجنگ تائیوان کوچین کا ناقابل تنسیخ حصہ سمجھتاہےخود مختار جزیرے کی جمہوری طورپرمنتخب حکومت بیجنگ کےاس پرخود مختا ری کے دعووں کو مسترد کرتی ہے، جب کہ حالیہ برسوں میں امریکہ چین پر تائیوان کی آزادی کی حوصلہ افزائی کا الزام لگاتا رہا ہے۔

Comments are closed.