الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے تاج محل کے تہہ خانے میں بنائے گئے 20 کمروں کو کھولنے کی عرضی کو خارج کر دیا۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق تاج محل کے حوالے سے پہلی سماعت جمعرات کو 12 بجے شروع ہوئی ہائی کورٹ نے تاج محل تنازع پر سخت موقف اختیار کیا ہے سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار کی سخت سرزنش کی۔

بابری مسجد کے بعد گیان واپی مسجد ہندووں کے نشانےپر:عدالت نے سروے کا حکم دے دیا

عدالت نے کہا کی درخواست گزار کو پی آئی ایل سسٹم کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہئے اگر کوئی آپ کو تحقیق کرنے سے روکے تو ہمارے پاس آجائیں کل آپ آکر کہیں گےکہ آپ نے ججز کےچیمبر میں جانا ہے تو کیا ہم آپ کو چیمبر دکھائیں گے؟ تاریخ آپ کے مطابق نہیں پڑھائی جائے گی پہلے یونیورسٹی جاؤ، پی ایچ ڈی کرو پھر عدالت میں آؤ۔

واضح رہے کہ بی جے پی کے ایودھیا میڈیا انچارج ڈاکٹر رجنیش سنگھ نے 7 مئی کو عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس میں تاج محل کے22 میں سے 20 کمروں کوکھولنےکا مطالبہ کیا گیا تھا انہوں نے ان کمروں میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں رکھنے کا امکان ظاہر کیا ہے بند کمروں کو کھول کر اس کا راز دنیا کے سامنے آنا چاہیے۔

مسلم مخالف بھارتی فلم’دی کشمیر فائلز‘ پر سنگاپور میں پابندی عائد

عرضی گزار رجنیش سنگھ نے ریاستی حکومت سے اس معاملے میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے ملک میں تاج محل کے کمروں کے راز کو لے کر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے-

بھارتی خبررساں ادارے "وائس دی آواز ” کے مطابق مورخین کا کہناہےکہ تاج محل عالمی ورثہ ہے اسے مذہبی رنگ نہ دیا جائے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کےشعبہ تاریخ کےپروفیسر ندیم رضوی نےتاج محل کو مذہبی رنگ دیئےجانےپرناراضگی کا اظہارکیا کہا کہ تاج محل کے تہہ خانے اور دیگر حصے 300 سال تک کھلے رہے کئی نسلیں اسےدیکھ چکی ہیں یہاں کوئی علامتیں نہیں ہیں تاج کے جو حصے بند کیے گئے تھے وہ مذہبی وجوہات کی بنا پر نہیں کیے گئے تھے بلکہ تاج میں ہجوم اور سیکورٹی وجوہات کی بنا پر کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ یادگار کے تحفظ اور سیاحوں کی حفاظت کے لیے اے ایس آئی نے ملک بھر میں یادگاروں کے کچھ حصوں کو بند کر دیا ہے تاج کے تہہ خانے کو کھولنے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اسے عدالت کی نگرانی میں کھولا جائے اور ویڈیو گرافی کی جائےکوٹھری کھولنے کے بعد خدشہ ہے کہ کہیں کوئی مورتی رکھ دے اور جھگڑا مستقل ہو جائے۔

رپورٹ کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر عرفان حبیب نے کہا کہ تاج محل جیسے عالمی ورثے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش ہو رہی ہے میں نہیں چاہتا کہ تہھانے کھولے جائیں۔ کیا اس کا کوئی مقصد ہے؟ جس مقصد کے لیے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے کوئی کہیں سے آئے اور مانگے اور اس پر حکم ہو، یہ غلط ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نےبرطانوی دورکا غداری کا قانون معطل کر دیا

ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر یونیورسٹی کے پروفیسر سوگم آنند نے کہا کہ تاج محل کے تہہ خانوں کے سروے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ ویڈیو گرافی ہو جائے تو جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔ تہہ خانے کو سیاحوں کے لیے کھولنا آثار قدیمہ کے مطابق ممکن نہیں۔

دوسری جانب وارانسی کی ایک عدالت نے جمعرات کو گیانواپی مسجد کے سروے کو مکمل کرنے اور 17 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے یہ حکم اس عرضی کی سماعت کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں عدالت کے مقرر کردہ ایڈوکیٹ کمشنر کو ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی جس میں سروے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ .

درخواست گزاروں کے وکیلوں میں سے ایک، سبھاش نندن چترویدی نے کہا کہ عدالت نے مکمل سروے کرنے اور کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 17 مئی کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہےعدالت نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ بہانہ بنا کر سروے میں تاخیر نہ کرے۔

عدالت نے کہا کہ پرسوں سروے شروع ہونے کا امکان ہے عدالت نے پورے گیان واپی کمپلیکس کے سروے کا حکم دیا ہے۔ مسجد اور اس کے تہہ خانے کا سروے کیا جائے گا-

بھارت:تاج محل کے پیچھے پڑے انتہاپسند بی جے پی رہنماؤں کا نیا دعوٰی

Shares: