آگرہ کے عالمی شہرت یافتہ تاریخی مقام تاج محل کے مغربی گیٹ پر پیر کی صبح اچانک اس وقت سنسنی پھیل گئی جب نامعلوم کار سوار دو نوجوانوں نے تابڑ توڑ فائرنگ کر دی۔ یہ واقعہ صبح قریب 9 بجے پیش آیا، جس نے موقع پر موجود سیاحوں اور سیکیورٹی اداروں کو شدید خوفزدہ کر دیا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق یوپی نمبر 85 کی ایک کار میں سوار دو نوجوان تاج محل کے مغربی دروازے کی پارکنگ سے امرودی ٹیلہ کی جانب بڑھے اور سیکیورٹی بیریئر کو زبردستی عبور کرنے کی کوشش کی۔ موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو نوجوانوں نے بحث و تکرار شروع کر دی۔اسی دوران انہوں نے گاڑی کو گھمایا اور پستول نکال کر 3 راؤنڈ فائرنگ کر دی۔ گولیوں کی آواز سے ارد گرد موجود سیاح اور شہری خوفزدہ ہو کر ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ فائرنگ کے بعد دونوں نوجوان موقع سے فرار ہو گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور اعلیٰ حکام موقع پر پہنچ گئے۔ ڈی سی پی سٹی سونم کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ "ہم اس واقعہ کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ جائے وقوعہ کے تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لیے گئے ہیں اور گاڑی کا نمبر ٹریس کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی شواہد کے مطابق کار کا تعلق ضلع متھرا سے ہے، جس کے تحت متعلقہ تھانوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ بہت جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔”
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز (اتوار) آگرہ ایئرپورٹ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ ایک نامعلوم ای میل کے ذریعے دعویٰ کیا گیا کہ ایئرپورٹ کے اطراف دھماکہ خیز مواد سے بھرے بیگ رکھے گئے ہیں۔ اس دھمکی کے بعد سیکیورٹی ایجنسیوں نے پورے علاقے میں تلاشی مہم چلائی اور تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی۔تازہ فائرنگ کے واقعہ نے پولیس و انتظامیہ کو مزید الرٹ کر دیا ہے۔ شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور تمام سیاحتی مقامات پر سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔