گوجرانوالہ شہر کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایک شہری کو مسلح افراد کی جانب سے شدید تشدد، بدفعلی اور بھتہ خوری کا نشانہ بنانے کا دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
متاثرہ شہری محمد عدنان ولد محمد بوٹا، جو کہ گلہ میاں عارف والا گلی نمبر 1 ناصر کالونی گوجرانوالہ کا رہائشی ہے، نے تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں دی گئی اپنی درخواست میں بتایا کہ وہ فیروزوالہ چوک ریس کورس روڈ پر دانی چکن پوائنٹ کے نام سے پولٹری کا کاروبار کرتا ہے۔ مورخہ 23 دسمبر 2024 کو شام 4 بجے وہ اپنی دکان کے اوپر رہائشی پورشن میں موجود تھا جب چار مسلح ملزمان زبردستی اس کے کمرے میں داخل ہو گئے۔ملزمان میں انعام الرحمن ولد ذوالفقار علی، محمد رضوان ولد نامعلوم، محمد طارق ولد محبوب سلطان، اور ایک نامعلوم شخص شامل تھے۔ تمام افراد مسلح تھے اور انہوں نے متاثرہ شہری کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔محمد عدنان کے مطابق، ملزمان نے اس سے 13 لاکھ 70 ہزار روپے چھین لیے۔ اس کے بعد انعام الرحمن نے متاثرہ کو زبردستی بدفعلی کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی ویڈیو اور تصاویر بھی بنا لیں۔ ملزمان نے دھمکی دی کہ اگر اس نے واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جائیں گی۔
ملزمان نے واقعے کے چند دن بعد واٹس ایپ پر متاثرہ شہری کو اس کی نازیبا تصاویر بھیج کر اسے مزید بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ ملزم محمد عادل ولد محمد طارق نے 2 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا، جس میں سے متاثرہ شخص نے 1 لاکھ 50 ہزار روپے محمد طارق کو ادا کر دیے۔ اس موقع پر اس کا بھائی سیف اللہ بھی موجود تھا۔وقوعہ کے بعد متاثرہ شہری نے قانونی مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا اور بالآخر پولیس میں رپورٹ درج کروا دی۔ تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن پولیس نے مقدمہ نمبر 232/25 درج کر لیا ہے، جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 392 (ڈکیتی)، 377 (بدفعلی)، اور 506 (دھمکیاں) شامل کی گئی ہیں۔
محمد عدنان نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی شہری اس قسم کے درندگی کا شکار نہ ہو۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔