پشاور کے علاقے یکہ توت میں ایک استاد نے اپنے طلبا کی شرارتوں سے تنگ آ کر پولیس میں شکایت درج کروا دی ہے۔ پولیس کے مطابق، استاد نے تھانہ یکہ توت میں درخواست جمع کروائی ہے جس میں انہوں نے طلبا کی بدتمیزی اور شرارتوں کا ذکر کیا۔

استاد کی جانب سے جمع کروائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ طلبا کی مسلسل شرارتوں کی وجہ سے وہ اپنی تدریسی ڈیوٹی درست طریقے سے ادا نہیں کر پاتے ہیں۔ درخواست میں استاد نے یہ بھی کہا کہ ان حالات کی وجہ سے ان کا کام متاثر ہو رہا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ محکمہ تعلیم ان کا تبادلہ کسی دوسرے اسکول میں کر دے تاکہ وہ تدریسی فرائض بہتر طریقے سے انجام دے سکیں۔پولیس نے درخواست پر تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ طلبا کی غلطیوں پر انہیں سمجھایا جا سکتا ہے، لیکن ان کے خلاف سخت کارروائی کرنا ممکن نہیں ہے۔ پولیس نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے طلبا کے والدین کو بلا کر انہیں اس حوالے سے آگاہ کیا اور معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کی۔

پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ معاملہ زیادہ تر بچوں کی شرارتوں اور عدم ضابطے کا نتیجہ ہو سکتا ہے، جسے تدریسی ماحول میں بہتر طریقے سے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔اس استاد کی شکایت پر ابھی تک کوئی بڑا قدم نہیں اٹھایا گیا ہے، تاہم اس واقعے نے اسکولوں میں طلبا کی شرارتوں اور اساتذہ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے ایک نئی بحث کا آغاز کر دیا ہے۔

Shares: