شہدائے پاکستان کو سلام پیش کرنے کا منفرد انداز،تلہ گنگ کے گاؤں سگھر میں مقامی افراد کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت یادگارِ شہداء کی تعمیر کر دی گئی

مقامی افراد کی جانب سے یادگارِ شہداء پر 14 نومبر کو ایک شاندار اور جذبۂ حب الوطنی سے سرشار تقریب کا انعقاد کیا گیا ،تقریب میں علاقہ کے معززین کے علاوہ مختلف طبقات سے بڑی تعداد میں افراد نے شرکت کی،شرکاء نے مادرِ وطن پر جان نچھاور کرنے والے شہداء کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔تلہ گنگ کے گاؤں سگھر کو شہداء اور غازیوں کی سرزمین کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔سگھر کے 30 بہادر سپوتوں نے مادرِ وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کیا جن میں 25 پاک آرمی اور 5 پاک فضائیہ کے شہداء شامل ہیں ۔اس کے علاوہ گاؤں سگھر کی پہچان اس کے 766 غازی ہیں جو کہ پاک فوج ، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ میں مختلف ادوار میں خدمات پیش کر چکے ہیں -تقریب کے دوران ورثائے شہداء میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔یہ تقریب نہ صرف شہداء کی عظیم قربانیوں کا اعتراف تھا بلکہ سگھر کے باسیوں کی حب الوطنی، اتحاد اور پختہ عزم کا روشن ثبوت بھی ہے۔

نائیک (ر) غلام محمد کا کہنا تھا کہ میں نے اکہتر کی جنگ لڑی ہے اور میں آج بھی اس ملک کے لیے جان دینے کے لیے تیار ہوں،چیف وارنٹ آفیسر (ر) ملک ملازم حسین کا کہنا تھا کہ ہم نے گاؤں کی عوام کے تعاون سے اپنے گاؤں میں یادگار شہداء تعمیر کی ہے۔ ہمارا گاؤں شہیدوں اور غازیوں کا گاؤں ہے۔ ہمارے 28 شہداء ہیں۔ صوبیدار(ر) اعجاز حسین نے کہا کہ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یادگار شہداء بنائی ہے۔ ہمارے آج بھی 700 کے قریب غازی ہیں جو افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ آج بھی کھڑے ہیں ۔ ہم اپنے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

Shares: