افغانستان میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اسرائیلی غیر سرکاری تنظیم اسرائیل ایڈ (IsraAID) کو ملک میں بلا روک ٹوک کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے، جس سے افغان طالبان کی ترجیحات اور خطے کی سیکیورٹی پر سنجیدہ سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔

اسرائیل ایڈ دعویٰ کرتی ہے کہ افغانستان میں اس کا کام طبی امداد، آفات سے بچاؤ اور بے گھر افراد کی معاونت تک محدود ہے۔ تاہم افغان امور کے ماہرین کے مطابق تنظیم کی موجودگی سیکیورٹی خدشات پیدا کر سکتی ہے کیونکہ یہ امدادی کام کے بہانے حساس سماجی اور قیادتی معلومات جمع کر سکتی ہے۔

2001 میں قائم ہونے والی اور تل ابیب میں مرکزی دفتر رکھنے والی اسرائیل ایڈ متعدد ممالک میں امدادی سرگرمیاں انجام دیتی ہے، لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بنیادی طور پر ایک اسرائیلی تنظیم ہے جو اسرائیلی حکومت کے وسیع تر مفادات کے ساتھ وابستہ ہے۔

Shares: