پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں سیاسی جلسوں پر برہمی کا اظہار کر دیا۔
باغی ٹی وی : چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید نے تعلیمی اداروں میں جلسے پر ریمارکس دیئے کہ تعلیمی اداروں کو سیاست سے پاک رکھنا چاہیے اور تعلیمی اداروں میں سیاسی جلسے کرنا افسوس ناک ہے-
مریم اورعمران کو بلاول والا لہجہ اپنانا چاہیے،اعتزاز احسن کا مشورہ
انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کے لیے سیاسی جلسے درست نہیں ہیں اور ایک فریق جلسہ کرے گا تو دوسرا بھی وہاں جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اسمبلی چوک اور ہائیکورٹ کے سامنے کوئی احتجاج نہ کریں، اسمبلی چوک میں احتجاج سے پورے شہر کا ٹریفک نظام متاثر ہوتا ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید خان نے استفسار کیا کہ حکومت کیا کررہی ہے،عدالت کو تعلیمی اداروں پر تشویش ہے اور ایڈو و کیٹ جنرل صاحب صوبائی حکومت کو بھی تعلیمی اداروں میں سیاسی جلسوں پر عدالتی تشویش سے آگاہ کیا جائے۔
ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے کہا کہ آئی جی پولیس اور انتظامیہ کو بھی اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔ اس حوالے سےآج چیف سیکرٹری سے میٹنگ بھی ہے۔
ویڈیو: حریم شاہ عدالت پہنچ گئیں،ساتھ عمران خان بارے بھی بڑا دعویٰ کر دیا
چیف جسٹس قیصر رشید نے کہا کہ یہ انتظامیہ کی بھی ناکامی ہے۔ احتجاج کرنے والے پیراشوٹ سے نہیں آتے، یہ جہاں سے آتے وہی پر ان کو روک دیں۔ اسمبلی چوک اور ہائیکورٹ کے سامنے کوئی احتجاج نہ کریں۔
قبل ازیں مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جی سی یونیورسٹی میں عمران خان کا جلسہ کرانا ادارے کی توہین ہے۔
ٹویٹر پیغام میں مریم نواز نے جی سی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ تعلیمی ادارے کی بے حرمتی پر وائس چانسلر کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے تعلیمی ادارے کو نفرتوں کے سوداگرکے حوالے کرنیوالوں کو سزا ملنی چاہیے۔
چیف جسٹس نے تاحیات نااہلی کے آرٹیکل 62 ون ایف کو ڈریکونین قانون قرار دے دیا
دوسری جانب گورنر پنجاب نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں سیاسی تقریب کا نوٹس لیا تھا گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ بچے ہمارا مستقبل ہیں،انہیں سیاست میں دھکیلنے کی گنجائش نہیں، جامعات میں اس طرح کے سیاسی جلسوں کی گنجائش نہیں، نامور تعلیمی ادارے کو سیاسی اکھاڑہ بنانا افسوسناک ہے۔