پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں نے مہنگائی کے خلاف احتجاج کیا ،دوسری جانب محکمہ تعلیم کے حکام نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کی محفلیں برداشت نہیں کی جائیں گی.
کلبھوشن یادیو،عالمی عدالت کا فیصلہ،پنجاب اسمبلی میں مبارکباد کی قرارداد جمع
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی زیر صدارت ہوا، اپوزیشن اراکین نے منہگائی کیخلاف ایوان میں احتجاج کیا، اور پوائنٹ آف آرڈر پر بات کی اجازت نہ ملنے پراپوزیشن اراکین نے اسپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیا، اس دوران شدید نعرے بازی کی گئی. اپوزیشن رکن خلیل طاہر سندھو نے منہ پر سیاہ کپڑا باندھ لیا ،دھرنے کے دوران فیاض الحسن چوہان نے کورم کی نشاندہی کر ڈالی ،پینل آف چیئرمین میاں شفیع نے کورم کی نشاندہی پر گنتی کروانے کااعلان کر دیا ،ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے سیٹ سنبھالتے ہی کورم مکمل کرنے کااعلان کر دیا .
جنوبی پنجاب صوبہ، مسلم لیگ ن نے کی اسمبلی میں مخالفت
پرائیوٹ تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کے معاملے پر اسمبلی میں سوال جواب ہوئے، ن لیگ کی کنول پرویز چودھری نے محکمے کے جواب پر عدم اعتماد کا اظہارکر دیا، کنول پرویز چودھری کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں ڈانس کروانا افسوسناک ہے،
تعلیمی اداروں میں اردو کیسے لائیں گے؟ وزیر تعلیم نے تفصیلات بتا دیں
پارلیمانی سیکرٹری تعلیم سبطین رضا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ نجی وسرکاری تعلیمی اداروں میں پہلے ہی ناچ گانے پر پابندی ہے،تعلیمی اداروں میں مزید سختی کی جارہی ہے ،اگر کسی تعلیمی ادارے کی شکایت ہے تو رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی،غیر نصابی سرگرمیوں اور پڑھائی کے نام پر فحاشی نہیں چلے گی،خلاف ورزی کرنے والے تعلیمی اداروں کو بھاری جرمانے کیے جائیں گے
واضح رہے کہ :پنجاب حکومت نے وزیر اعظم کے ویژں کو آگے بڑھاتے ہوئے یکساں نظام تعلیم اپنانے کے وعدے پر کام شروع کردیا ہے. اس سلسلے میں حکومت پنجاب نے پرائمری سطح پر سرکاری اسکولز میں تعلیمی نصاب انگریزی میں نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے. پنجاب حکومت کے اعلان کے مطابق آئندہ تعلیمی سال 2020 سے انگریزی صرف بطور مضمون پڑھائی جائے گی ۔ حکومت پنجاب آئندہ سال سے تعلیمی نصاب اردو میں کردے گی ۔