مزید دیکھیں

مقبول

لیبیا کشتی حادثہ کیس میں ملوث اہم ملزم گرفتار

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے...

ن لیگ کی حکومت ہی پاکستان کو ترقی دے سکتی ہے،مریم اورنگزیب

لاہور: سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے...

پیغمبر کی بیٹیاں.تحریر: مبشر حسن شاہ

عورتوں کے عالمی دن کے حوالے سے خصوصی تحریر....

زیادتی کی جھوٹی خبر معاملہ، طالبہ کی والدہ ہونے کی دعویدار ملزمہ گرفتار

لاہور میں نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کی غیرمصدقہ خبر وائرل ہونے کے معاملے پر متاثرہ طالبہ کی والدہ ہونے کی دعویدار ملزمہ کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے ملزمہ سارہ خان کو کراچی سے حراست میں لے کر لاہور منتقل کیا جبکہ تھانہ گلبرگ میں ملزمہ کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔پولیس کے سامنے ملزمہ نےاعتراف کیا کہ صرف سوشل میڈیا پر ویوز لینے کے لیے ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جبکہ ملزمہ کو آج بیان قلمبند کروانے کے لیے جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے کیوں اور کس کے کہنے پر وڈیو اپ لوڈ کی اس حوالے سے تفتیش ہوگی جبکہ غیرمصدقہ خبر پھیلانے پر اب تک مجموعی طور پر چار مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔واضح رہے کہ 14 اکتوبر کو لاہور کے نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبر سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی جس کے طلبہ و طالبات مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے تھے اور مذکورہ کالج میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا تھا، اس دوران پولیس سے جھڑپوں میں 27 طلبہ زخمی ہوگئے تھے۔پولیس نے سراپا احتجاج طلبہ کی نشاندہی پر نجی کالج کے ایک سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے لیا تھا، تاہم بعدازاں اس خبر کے جھوٹا ہونے کی اطلاعات زیر گردش کرنے لگی تھیں۔اس کے بعد اے ایس پی بانو نقوی نے متاثرہ طالبہ کے مبینہ والد اور چچا کے ساتھ ایک وڈیو بیان جاری کیا تھا جس میں اے ایس پی کے ساتھ کھڑے ایک شخص نے کہا تھا کہ لاہور کے نجی کالج میں پیش آئے واقعے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں، جن میں ان کی بچی کا نام لیا جارہا ہے لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے، ہماری بچی گھر کی سیڑھیوں سے گری، جس سے اس کی کمر پر چوٹ آئی ہے اور اسے آئی سی یو لے جایا گیا۔اس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے طالبہ سے زیادتی کی غیر مصدقہ خبر سوشل میڈیا پر پھیلانے کی تحقیقات کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جعلی خبر پھیلانے میں ملوث عناصر کےخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ سازش کامیاب ہوجاتی تو کئی جانیں جاسکتی تھیں، سازش کے تمام تانے بانے کھل کر میرے سامنے آگئے ہیں، سوشل میڈیا پر جھوٹ کی فیکٹریوں کو اب بند ہونا چاہیے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ 10 اکتوبر کو ایک بچی کا نام لیا گیا کہ وہ ریپ کا شکار ہوئی ہے لیکن وہ بچی 2 اکتوبر سے اسپتال میں داخل ہے، وہ بچی کہیں گری اور بری طرح زخمی ہونے کے بعد آئی سی یو میں داخل ہے۔

زیادتی کی جھوٹی خبر معاملہ، طالبہ کی والدہ ہونے کی دعویدار ملزمہ گرفتار

امریکا نے 26 پاکستانی، چینی اور اماراتی کمپنیوں پر پابندیاں لگا دیں

بی این پی کے منحرف سینیٹر قاسم رونجھو مستعفی ہو گئے

پی ٹی آئی کا پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ