امریکہ میں پاکستانی نژاد امریکی طالبہ پر تیزاب پھینکنے کا معاملہ،ترجمان دفتر خارجہ کا بیان آ گیا
امریکہ میں پاکستانی نژاد امریکی طالبہ پر تیزاب پھینکنے کا معاملہ، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیویارک میں قونصل جنرل متاثرہ طالبہ کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں،
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ طالبہ کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد کی پیش کش کی ہے،نیو یارک کی مقامی پولیس نے تحقیقات کے لیے 12 رکنی ٹیم تشکیل دی ہے واقعے کی وجوہات کے لیے تحقیقات کی تکمیل کا انتظار ہے،نافعہ پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں اور والدین کے ساتھ وہاں رہ رہی ہیں،
واضح رہے کہ پاکستانی نژاد نافعہ فاطمہ اپنی زندگی سے قریبا ہاتھ دھو بیٹھی ہیں جس پر نیویارک میں تیزاب حملہ کیا گیا تھا. تیزاب اس کے حلق اور انکھوں میں چلا گیا تھا . اس سے نافعہ کی بینائی کلی طور پر تباہ ہوگئی ہے اور اس کا چہرہ بلکل بدل چکا ہے جس کے نقش نگار بری طرح متاثر ہوچکے ہیں .امریکا میں پاکستانی کمیونٹی پر چند ہفتوں میں یہ تیسرا حملہ ہے . اس نسل پرستانہ حملے پر امریکی میڈیا خاموش ہے اور اس بات کا کہیں ذکر نہیںملتا کہ امریکا جیسے ملک میں اس قدر انصانی حقوق اور نسل پرستانہ حملے ہو رہے ہیں. جب کہ امریکا انسانی حقوق کا سب سے بڑا چیمپئن بنتا ہے .
21 سالہ میڈیکل کی طالبہ نافیہ اکرام پر نیویارک میں ان کے گھر کے سامنے اس وقت تیزاب سے حملہ کیا گیا جب وہ اپنی والدہ کے ساتھ گاڑی سے اتر رہی تھیں۔رپورٹ کے مطابق نافیہ اکرام اور ان کی والدہ17 مارچ کو اپنے گھر کے سامنے گاڑی سے اتری ہی تھیں کہ ایک نامعلوم شخص ان کی طرف آیا اوران کے چہرے پر تیزاب پھینک کر فرار ہوگیا جبکہ انہیں شدید زخم آئے اور بینائی سے تقریبا محروم ہوگئیں۔