پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں نجی کالج کی طالبہ کو سیکورٹی گارڈ نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

یہ افسوسناک واقعہ 11 اکتوبر بروز جمعہ دن تقریبا 11:30 اور 12:30 کے درمیان پنجاب کالج کیمپس 10 لاہور میں پیش آیا ۔گیارہویں جماعت کی طالبہ بریک کے دوران غلطی سے کالج کے تہہ خانے میں بند ہو گئی جسے وہاں پر ایک سکیورٹی گارڈ نے وین میں ہی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔مبینہ طور پر بچی کی چیخیں ایک مرد استاد نے سنی جس سے اس ساری صورتحال کا پتہ چلا ۔جس وقت وہ استاد تہہ خانے میں پہنچا اس وقت اس میں شامل گارڈ جائے وقو عہ سے فرار ہو گیا اور ابھی تک نظر نہیں آ رہا،

ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق طالبہ سے زیادتی کا واقعہ کچھ رو زقبل کا ہے، زیادتی کرنے والا ملزم سیکورٹی گارڈ ہے جسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، طالبہ سے مبینہ زیادتی کی تحقیقات جاری ہیں، ترجمان لاہور پولیس کے مطابق کالج میں زیادتی کا شکار لڑکی یا اس کا خاندان کسی نے پولیس کو اطلاع نہیں دی، متعلقہ پولیس اسٹیشن، ون فائیو یا کالج انتظامیہ کو واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ملی، ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعےکی پولیس تحقیقات کررہی ہے مگر طالبہ سے زیادتی کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی جب کہ 4 سے 5 نجی اسپتالوں میں طالبہ کے داخلے کا کوئی ریکارڈ نہیں ،کالج کےاندرونی حصوں کےکلوزسرکٹ کیمروں سےبھی کوئی شواہدنہیں ملے لہٰذا طلبہ افواہوں پریقین نہ کریں، اگرکوئی متاثرہ طالبہ ہےتوپولیس کوبتائیں پولیس تعاون کرےگی

دوسری جانب لاہور گلبرگ کے علاقہ میں پنجاب کالج میں طالبہ سے زیادتی کے واقعہ،واقعہ کو چھپانے اور انصاف کے حصول کے لئے طالبات نےکالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا،کالج انتظامیہ کی جانب سے معاملہ دبانے کے لیے دباو کی وجہ سے کالج کی طالبات سراپا احتجاج ہوئیں، گیارہویں کلاس کی طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور مبینہ طور پر اس واقعہ کے خلاف آواز اٹھانے والی طالبات کو بھی حراساں کیا جارہا ہے جس پر طالبات نے آج بھر پور احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا.

پنجاب کالج میں طالبہ سے زیادتی، طالبات کا احتجاج،پولیس کا لاٹھی چارج،کئی زخمی
گزشتہ روز پنجاب کالج کی طالبہ کو گارڈ کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنانے کی خبر آنے کے بعد آج پنجاب کالج کے مختلف برانچز میں طلباء و طالبات سراپا احتجاج ہیں، طلباء کی جانب سے سڑکی بند کی گئی، جس پر پولیس موقع پر پہنچ گئی،طلباء اور پولیس میں جھڑپوں کے نتیجہ میں ایک طالبعلم زخمی ہوگیا، جسے زخمی حالت میں قریبی اسپتال پہنچا دیا گیاپولیس کیساتھ جھڑپوں میں متعدد طلباء و طالبات زخمی ہوگئے ہیں، جنہیں قریبی اسپتال اور ریسکیو کی جانب سے طبی امداد فراہم کی گئی ہے،پنجاب کالج کے طلبا کی جانب سے توڑ پھوڑ بھی کی گئی اورکالج کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ طلبا نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے، پنجاب کالج میں احتجاج کی وجہ سے طالبات کالج کے احاطے میں محصور ہوگئی ہیں،طلبا کے احتجاج کی وجہ سے طالبات خوف کے مارے کالج سے باہر آنے سے قاصر ہیں،طالبات کا کہنا ہے کہ میل سٹاف کا باہر گیٹ پر کام ہے، میل سٹاف کالج کے اندر کیوں جاتا ہے، ہم جیل روڈ بلاک کریں گے، ہمیں انصاف چاہئے،آج ایک طالبہ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہم اس کے لئے جمع ہوئے ہیں کل کسی اور کے ساتھ کچھ ہوا تو کیا کیا جائے گا،

کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر کالج کے طلبا اور طالبات نے مسلم ٹاؤن موڑ کے قریب کینال روڈ پر کالج کے باہر احتجاج کیا جس دوران شیشہ لگنےسے طالب علم شدید زخمی ہوا،ریسکیو حکام کے مطابق احتجاج میں شامل ایک طالبہ کی حالت خراب ہوئی جب کہ احتجاجی طلبہ کا کہنا ہےکہ ایک طالبہ اور ایک طالب علم پرمبینہ طور پر کالج کے گارڈ نے تشددکیا جنہیں بعد ازاں اسپتال منتقل کیا گیا،ریسکیو 1122 کے مطابق نجی کالج کے طلبہ نے گلبرگ برانچ کے باہر مظاہرہ کیا جہاں طلبہ اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ ہوئی، مظاہرے میں زخمی 28 افراد کوابتدائی طبی امداددی گئی ہے، زخمیوں میں 4 پولیس اہلکار اور 24 طلبہ شامل ہیں

وزیر تعلیم پنجاب کا پنجاب کالج کا دورہ، گلبرگ برانچ کی رجسٹریشن معطل،طلبا سے پرامن رہنے کی ہدایت
وزیرتعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے اچانک پنجاب کالج کا دورہ کیا ، اس موقع پر گلبرگ برانچ کی رجسٹریشن معطل کردی گئی ہے وزیرتعلیم پنجاب نے احتجاج کرنے والے طلباء کو انصاف کی یقین دہانی بھی کروائی ہے، طلباء نے وزیرتعلیم سے پولیس کے لاٹھی چارج کی شکایت کی، وزیرتعلیم نے پولیس کو لاٹھی چارج نہ کرنے کی ہدایت کردی۔ وزیرتعلیم نے دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ثبوت ڈیلیٹ کرنے والے اساتذہ کیخلاف کارروائی کی جائے گی،وزیرتعلیم نے واضح کیا کہ طلباء پُرامن احتجاج کریں، میں ساتھ دوں گا،کالج سیل، رجسٹریشن منسوخ کرنے کی نوبت آئی تو اس سے بھی گریز نہیں کریں گے، طالبات کو محفوظ تعلیمی ماحول دینا ہماری ذمہ داری ہے۔

سیکورٹی گارڈ گرفتار،زیادتی کا شکاربچی سامنے نہیں آ رہی، کون ہے؟ عظمیٰ بخاری
پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پہلا ایکشن نہیں ہے،جس گارڈ پہ الزام لگایا گیا ہے وہ کل سے حراست میں ہے،لیکن ابھی تک کوئی بچی یا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا،پولیس آج بھی ایک بچی کا نام لیا گیا اس نام کی تمام بچیوں کو گھروں پہ پتا کیا گیا،سب انکاری ہیں،کسی کے پاس اس واقعے کی مصدقہ اطلاعات ہیں تو ضرور شئیر کریں،سی ایم ایک ایک لمحے کی رپورٹ لے رہی ہیں

ایس سی او سربراہی کانفرنس کی تیاریاں عروج پر،محسن نقوی کی اہم ہدایات

"شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس” شہریوں کے لئے خصوصی ٹریفک پلان

پی ٹی آئی کی 4 اکتوبر کو اسلام آباد پر حملے کی دھمکی، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش

وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے انتظامات کا جائزہ

پی ٹی آئی 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لے، شیری رحمان

پی ٹی آئی کی ملک دشمنی،ایس ای او اجلاس کے موقع پر احتجاج کا اعلان

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر امجد اسلام اعوان کہتے ہیں کہ لاہور گلبرگ کے علاقے میں واقع پنجاب کالج میں طالبہ کو سیکیورٹی گارڈ نے زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا کالج انتظامیہ معاملے کو دبانے کی خاطر اسے خود کشی کا واقعہ قرار دینے کی کوشش کررہی ہے ۔ سوال صرف یہ ہے لاکھوں فیس والے اس کالج میں یہ سب کچھ ہوا تو سیکیورٹی امور پر تعینات دیگر لوگوں یا سی سی ٹی وی کیمروں پر تعینات لوگوں نے اسے کیوں نہ روکا یا کیوں روک نہ سکے؟پولیس نے شواہد کی بنیاد پر ملزم کو گرفتار کرلیا۔اس واقعہ کے خلاف طلبا احتجاج کررہے ہیں پنجاب کے تمام طلبا کو اس پر شدید احتجاج کرنا چاہیے

Shares: