بھارتی دارالحکومت کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ میں گیس سلنڈر دھماکا ہونے کی تصدیق کے باوجود، بھارتی میڈیا اور بعض گروہ اسے پاکستان سے منسلک کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق افغان طالبان اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانب سے جعلی "لشکر طیبہ” کے دعوے پھیلائے جا رہے ہیں، جن میں پاکستان کو دہلی دھماکے کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی گئی۔جعلی لیٹر میں ناقص ٹائپنگ، فرضی دستخط اور جعلی لیٹر پیڈ کا استعمال کیا گیا، جسے تجزیہ کاروں نے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا سی این جی سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا، تاہم بھارتی پولیس اب مودی حکومت کے سیاسی دباؤ میں کچھ بھی واضح کہنے سے گریز کر رہی ہے۔
پاکستان مخالف فالس فلیگ بےنقاب ،نئی دہلی دھماکے کا عینی شاہد سامنے آگیا
دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ واقعے کے بعد نئی دہلی اور گردونواح میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے بغیر ثبوت پاکستان پر الزام تراشی کوئی نئی بات نہیں۔اس سے قبل پہلگام واقعے کے بعد بھی بھارت نے پاکستان پر الزام عائد کیا تھا، جس کے جواب میں پاک فوج نے دشمن کو دفاعی محاذ پر ناکامی سے دوچار کیا۔ماہرین کے مطابق، بھارت اب افغان طالبان کے ذریعے پاکستان مخالف بیانیہ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، تاہم دنیا اس پراپیگنڈے کو سمجھ چکی ہے اور بھارت کے الزامات کو سنجیدگی سے نہیں لیتی
بھارتی میڈیا کا نیا فالس فلیگ ڈرامہ بے نقاب، جھوٹے الزامات اور پراپیگنڈا مہم تیز
پاکستان مخالف فالس فلیگ بےنقاب ،نئی دہلی دھماکے کا عینی شاہد سامنے آگیا
لال قلعہ کے قریب دھماکہ،بھارتی حکومت،میڈیا کا پروپیگنڈہ ایک بار پھر بے نقاب







