افغانستان کی طالبان حکومت نے اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر جاری کردہ رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یو این رپورٹ میں جن افراد کا حوالہ دیا گیا ہے، وہ حقائق پر مبنی نہیں ہو سکتے۔انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ یہ افراد افغان حکومت کے مخالف ہوں یا جان بوجھ کر پروپیگنڈا اور افواہیں پھیلانا چاہتے ہوں، اور اس مقصد کے لیے افغانستان میں موجود اقوام متحدہ کے امدادی مشن (UNAMA) کو استعمال کر رہے ہوں۔

اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ طالبان حکام ایران اور پاکستان سے وطن واپس آنے والے افغان شہریوں کے ساتھ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہے ہیں۔تاہم طالبان حکومت نے ان الزامات کو بے بنیاد اور جانبدار قرار دیتے ہوئے انکار کیا ہے کہ افغان حکومت پناہ گزینوں یا وطن واپس آنے والوں کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک روا رکھ رہی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین پر موجود تمام شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک پر یقین رکھتی ہے اور اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ غیر جانب دار اور حقائق پر مبنی رپورٹس جاری کرے۔

اسرائیلی پارلیمنٹ کی متنازعہ قرارداد، عرب و اسلامی ممالک کی شدید مذمت

ایف بی آر آفس میں سونا، چاندی اور کرنسی سمیت 43 اشیاء کی خرد برد کا انکشاف

چین، بھارت میں نہیں، امریکا میں ملازمتیں پیدا کریں،ٹرمپ کا کمپنیوں کو انتباہ

Shares: