افغانستان میں طالبان حکومت نے بیوٹی پارلرز اور خواتین دکا ن داروں کو دکانیں بند کرنے کا حکم دے دیا۔
باغی ٹی وی: عرب میڈیا کے مطابق طالبان نے افغانستان میں صوبہ بغلان کے شہر پل خمری میں خواتین کو بیوٹی سیلون بند کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت دی ہےتجارتی مراکز میں خواتین اور لڑکیوں کے کام کرنے پربھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
2100 کے شروع تک زمین پر موجود 80 فیصد گلیشیئر پگھل سکتے ہیں
افغان میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے صوبہ بلخ کے شہر مزار شریف کی مارکیٹ میں خواتین دکانداروں کو دکانیں بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ خواتین مرد ایک ساتھ کام کررہے ہیں، اس لیے دکانیں بند کرنے کا حکم دیا گیا۔
خواتین دکانداروں نے حکام سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ دکانوں سے ہی وہ گزر بسر کر رہی اور خاندان کا پیٹ پال رہی ہیں۔
افغان حکومت نے لڑکیوں کوپرائمری تک تعلیم جاری رکھنےکی اجازت دے دی
اس سے قبل طالبان لڑکیوں کی یونیورسٹیوں میں تعلیم پر، پارکس میں خواتین کے جانےپربھی پابندی لگا چکے ہیں طالبان حکومت کو خواتین کی تعلیم اور کام پر پابندیاں عائد کرنے پرعالمی برادری کی سخت تنقید کا سامنا ہے جبکہ گزشتہ روز طالبان حکومت نے لڑکیوں کو پانچویں جماعت تک تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی ہے –