طالبان کی حمایت میں بولنے پر بھارت میں دو مقدمے درج

طالبان کی حمایت میں بولنے پر بھارت میں دو مقدمے درج

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان نے کابل پر کنٹرول کر لیا ہے

گزشتہ روز طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے تفصیلی افغان طالبان کا آئندہ کا لائحہ عمل پیش کیا ، کابل پر کنٹرول کے بعد مختلف ممالک طالبان کے حوالہ سے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں، ایسے میں بھارت میں ایک خوف کا فضا ہے، کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد نہ صرف بھارتی میڈیا بلکہ بھارتی انتہا پسند جماعتوں کے رہنما بھی طالبان کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے نظر آ رہے ہیں

بھارت میں ہی طالبان کی حمایت میں بولنے پر رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، بھارتی ریاست اترپردیش میں ڈاکٹر شفیق الرحمان نے طالبان کی حمایت کی تھی اور کابل میں پرامن کنٹرول پر طالبان کے اس اقدام کو سراہا تھا تا ہم بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو یہ بات پسند نہیں آئی اور بی جے پی کے مقامی رہنماؤں راجیش سنگھل و دیگر کے خلاف تھانے جا کر مقدمہ درج کروا دیا

ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو درست کہتے ہوئے کہا کہ تھا کہ افغانستان کی آزادی افغانستان کا اپنا معاملہ ہے۔ امریکہ افغانستان میں کیوں حکومت کر رہا ہے؟ طالبان وہاں کی طاقت ہیں ۔ امریکہ روس کے طالبان نے پاؤں نہیں جمنے دئے۔ افغان طالبان کی قیادت میں آزادی چاہتے ہیں۔ شفیق الرحمن ٰبرق نے طالبان کے حوالہ سے دیئے گئے اپنے بیان میں طالبان کے کابل پر کنٹرول کا موازنہ بھارت پر انگریزوں کے قبضہ سے کیا تھا اور کہا تھا کہ جب انگریز حکومت کو ہٹانے کے لئے ہندوستان نے جہدوجہد کی بالکل اسی طرح طالبان نے بھی غیر ملکیوں سے افغانستان کو آزاد کروایا ہے

بھارت کی سماج وادی پارٹی کے رہنما چودھری فیضان شاہی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے طالبان کو افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی مبارکباد دی،باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسکے خلاف بھی بی جے پی نے مقدمہ درج کروا دیا ہے

واضح رہے کہ کابل پر طالبان کا مکمل کنٹرول ہے، گزشتہ روز طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں عالمی دنیا اور افغان قوم کو اہم پیغام دیے، کابل میں حالات زندگی معمول پر ہیں، تعلیمی ادارے، بازار کھلے ہیں، خواتین بھی دفاتر میں کام کر رہی ہیں، طالبان میں اس بار بدلاؤ آیا ہے اور خواتین کو بھی کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، طالبان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی،کابل سے نمائندہ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے شہریوں سے گزشتہ روز اسلحہ جمع کیا اور کہا کہ اب حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، طالبان نے ریڈیو ،ٹی وی کے دفاتر سمیت مختلف مقامات کا بھی دورہ کیا اور ملازمین سے بات چیت کی،

افغان طالبان کی جانب سے شہریوں کو مسلسل پیغامات دیئے جا رہے ہیں کہ وہ اپنے کام معمول کے مطابق جاری رکھیں، دوسری جانب افغان شہریوں کی جانب سے بھی طالبان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، افغان شہری طالبان کے ہوتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ تصور کر رہے ہیں

کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوج کی فائرنگ سے 5 افغانی جاں بحق، ایئر پورٹ بند

افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا

پاک افغان بارڈر طورخم مسافروں کے پیدل آمدورفت کے لئے بدستور بند

کابل، جہاز کے اڑان بھرنے کے بعد 3 افراد گر گئے، 2 کی موت

طالبان کا کابل پر کنٹرول،چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا

وزیر خارجہ سے افغان وفد کی ملاقات، قریشی کا ڈنمارک کے ہم منصب سے بھی رابطہ

اشرف غنی تاجکستان نہیں آئے، وزارت خارجہ تاجکستان

افغان طالبان کے ترجمان پہلی بار میڈیا کے سامنے آ کر کریں گے اہم اعلان

چین پاکستان اور طالبان اب ملکر بھارت پر حملہ کریں گے، بھارت کی دہائی

افغان طالبان کے ساتھ پاکستان سے کون کونسی جماعت نے رابطہ کیا؟ اہم انکشاف

خبردار،یہ کام کیا تو سختی سے نمٹیں گے، طالبان ترجمان، روسی سفیر کے ساتھ ملاقات طے

ترکی افغان پناہ گزینوں کو روکے گا،طالبان کا سرکاری ملازمین کو بڑا پیغام

اشرف غنی کو اقتدار کی منتقلی کا منصوبہ نہ بنانے پر معاف نہیں کرسکتے،سربراہ افغان مرکزی بینک

امریکا کا طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے مشروط رضا مندی کا اظہار

وزیر خارجہ کا چینی ہم منصب سے رابطہ،افغانستان کی بدلتی صورتحال پرتبادلہ خیال

رہنماوں کو خفیہ نہیں رکھا جائے گا بلکہ..افغان طالبان کا بڑا اعلان

مولانا فضل الرحمان نے افغان طالبان سے کیا امید لگا لی؟

واضح رہے کہ  طالبان کابل پہنچ گئے ہیں جس کے بعد افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو گئے، کابل میں طالبان کا کنٹرول ہے ، دیگراہم سرکاری عمارتون پربھی افغان طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے اس وقت شہرمیں امن وامان کی صورت حال بہتر ہے اور سڑکوں پرافغان طالبان گشت کررہے ہیں اور لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی ہدایت بھی کررہے ہیں‌

ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ‏افغانستان کی پوری مسلم ملت باالخصوص کابل کے شہریوں کو فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اللہ کی مدد و نصرت سے یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے اللہ کا ہر وقت عاجزی کے ساتھ شکر ادا کرتے ہیں۔ کسی غرور اور تکبر میں مبتلا نہیں ہیں ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‏طالبان کا اصل امتحان اور آزمائش اب شروع ہوئی ہے کہ وہ کیسے افغان عوام کی خدمت کرتے ہیں اور دنیا کے لیے ایک ایسی مثال بنتے ہیں، جس کی باقی دنیا پیروی کرے

گولی چلائے بغیر کابل پر کنٹرول،طالبان کشمیر آئے تو مودی بھی اشرف غنی کی طرح بھاگ جائیگا،ماہرین

Comments are closed.