طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر افغانستان چھوڑ کر بیرون ملک جانے والے مغرب نواز افغانوں کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا ہے کہ اُن تمام افغان شہریوں کے لیے عمومی معافی جاری کی جا رہی ہے جو سابق مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔انہوں نے اعلان کیا کہ ایسے تمام افراد کو وطن واپسی کی دعوت دی جاتی ہے اور حکومت کی جانب سے مکمل یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اور نہ ہی کسی قسم کی دشمنی روا رکھی جائے گی۔
وزیراعظم محمد حسن اخوند نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وطن واپس آنے والوں کو رہائش، بنیادی سہولیات اور مکمل تعاون فراہم کیا جائے تاکہ وہ نئے سرے سے زندگی کا آغاز کر سکیں۔طالبان حکومت کو امید ہے کہ یہ اقدام ان افغان شہریوں کی واپسی کا سبب بنے گا جو غیر یقینی حالات، سیکیورٹی خدشات یا بین الاقوامی دباؤ کے باعث ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب امریکا میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغان شہریوں پر ممکنہ سفری پابندیوں کا عندیہ دے چکے ہیں، جبکہ دوسری طرف پاکستان میں افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔
تنقید پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل، سندھ حکومت کو ’بچے جمورہ‘ قرار دے دیا
پاکستان کے ساحلی علاقوں میں معمولی نوعیت کے زلزلے
پنجاب کا بجٹ 13 جون کو پیش ہوگا، تعلیم کے لیے 110 ارب روپے مختص
اسرائیل کی مکمل جوہری دستاویزات حاصل کرلیں،ایران کا دعویٰ
بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا، واہگہ بارڈر پر علامتی استقبال کی تیاریاں