طالبان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بگرام ایئربیس دوبارہ لینے کے بیان کو سختی سے مسترد کر دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ کسی صورت یہ ایئربیس امریکا کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
اسکائی نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغان کسی بھی صورت میں اپنی سرزمین کسی کو نہیں دیں گے۔ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کی کہ طالبان بگرام ایئربیس کا کنٹرول چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں، تاہم امریکی حکام کے ساتھ سفارتی مشن دوبارہ کھولنے کے معاملے پر بات چیت جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان چاہتے ہیں کہ کابل اور واشنگٹن میں سفارت خانے دوبارہ کھولے جائیں۔اقتدار میں واپسی کے چار سال بعد بھی طالبان بین الاقوامی سطح پر تنہا ہیں، اب تک صرف روس نے ان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ تاہم طالبان ترجمان نے کہا کہ کئی ممالک نے نجی سطح پر ان کی حکومت کو تسلیم کیا ہے، اگرچہ عوامی اعلان نہیں کیا گیا۔
بین الاقوامی تعلقات کی خواہش کے باوجود طالبان خواتین اور لڑکیوں پر سخت پابندیاں برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ لڑکیوں کی ثانوی اور اعلیٰ تعلیم پر اب بھی پابندی عائد ہے، جبکہ خواتین کو بیشتر سرکاری اداروں اور صحت کے شعبے سمیت دیگر ملازمتوں سے بھی روک دیا گیا ہے۔
کراچی میں ستمبر کے دوران جرائم کی صورتحال، سی پی ایل سی رپورٹ جاری
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا اسپیکر سے استعفیٰ کا مطالبہ، بابر سلیم سواتی کا انکار
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف فیصلہ دینے والی جج کے گھر میں پراسرار آگ، شوہر اور بیٹا زخمی
بھارت،مغربی بنگال میں مودی پارٹی پر عوام کا حملہ، رکن پارلیمنٹ زخمی








