پرنسپل نے 10ویں کلاس کی 80 طالبات کی شرٹ اتروا دیں،واقعہ بھارت کے ایک سکول میں پیش آیا
دھنباد کے ڈگواڈیہہ کارمل اسکول میں 9 جنوری کو پیش آنے والے متنازعہ واقعے میں دسویں جماعت کی طالبات سے شرٹ اتروانے کے معاملے پر اسکول انتظامیہ نے عوامی طور پر معافی مانگ لی ہے۔ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب طالبات نے امتحان کے آخری دن اپنی شرٹ پر نیک خواہشات اور آٹوگراف لکھوائے، جو کہ ایک روایتی عمل ہوتا ہے۔ تاہم، اسکول کی پرنسپل کو یہ عمل پسند نہیں آیا اور انہوں نے تقریباً 80 طالبات سے شرٹ اتارنے کا حکم دیا، جس کے بعد انہیں بغیر شرٹ کے صرف بلیزر میں گھر بھیج دیا گیا۔
اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث کا آغاز ہوگیا، اور عوام و والدین نے اس عمل پر سخت اعتراض کیا۔ متاثرہ طالبات کے والدین نے ڈپٹی کمشنر مادھوی مشرا سے ملاقات کی اور اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی، ایف آئی آر اور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ والدین کا کہنا تھا کہ اسکول انتظامیہ کے اس رویے نے ان کی بیٹیوں کو شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے، جس سے ان کی امتحانی تیاری متاثر ہو سکتی ہے۔موقع پر کارروائی کرتے ہوئے، ضلعی افسران نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ ایس ڈی ایم راجیش کمار، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) نشو کماری اور دیگر حکام نے اسکول کا دورہ کیا اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی تفصیلی جانچ کی۔ تحقیقات میں تمام فریقوں سے بات کی گئی اور والدین کے ساتھ مل کر فوٹیج دیکھی گئی، لیکن اس میں کوئی قابل اعتراض مواد سامنے نہیں آیا۔ ایس ڈی ایم راجیش کمار نے میڈیا کو بتایا کہ تقریباً 10 گھنٹے کی تحقیقات کے بعد، اسکول پرنسپل نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی مانگی اور یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ایسی صورتحال دوبارہ نہیں ہوگی۔
کرم میں یکم جنوری کو طے پانے والے امن معاہدے پر عملدرآمد جاری
پی ایس ایل ڈرافٹ میں شامل کیے جانے پر احمد شہزاد بورڈ پر برس پڑے