وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ طالبان سے دوبارہ بات چیت ہو سکتی ہے کیونکہ پاکستان اپنے دوست ممالک کو انکار نہیں کر سکتا۔

میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ ترکیہ کی حکومت اور ترک قوم ہماری محسن ہے، ہم ترک صدر رجب طیب اردوان اور قطر کے مشکور ہیں، جنہوں نے ذاتی دلچسپی لے کر کردار ادا کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ان دوست ممالک کو کوئی امکان نظر آیا ہے تو وہ رابطہ کر رہے ہیں، اور اگر ہمارے دوست کابل سے کوئی پیش رفت حاصل کرنے کے بعد کوئی آفر کر رہے ہیں تو ہم بھائیوں کو انکار نہیں کر سکتے۔وزیر دفاع نے کہا کہ انہیں کابل میں طالبان کی کامیابی پر دیے گئے اپنے بیان پر پچھتاوا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ طالبان زبانی کلامی تمام مسائل مانتے ہیں مگر تحریری طور پر دینے کو تیار نہیں، جبکہ کابل کی حکومت ایک متحد اکائی نہیں ہے۔انہوں نے اس موقع پر یہ بھی انکشاف کیا کہ 27ویں کے بعد 28ویں آئینی ترمیم بھی لائی جائے گی، اور جو نکات 27ویں میں رہ گئے ہیں وہ 28ویں ترمیم میں شامل کیے جائیں گے

بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزینوں کو موبائل سم کارڈز کی فراہمی کا آغاز

سندھ میں ڈینگی کے مزید ایک ہزار سے زائد کیسز، ایک ہلاکت رپورٹ

امریکی خام تیل لے کر دوسرا بحری جہاز پاکستان پہنچ گیا

Shares: