ایران عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بہتر کرنےکیلئے تیار ہے،ایرانی صدر

بائیڈن کی اقوام متحدہ میں تقریر امید افزا نہیں تھی,وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب
un

جنیوا: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں ایرانی صدر نے فلسطین میں نسل کشی کےخاتمے اورغزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔

باغی ٹی وی : اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے کہا کہ اسرائیل نے اپنے دفاع کے بہانے فلسطینیوں کی نسل کشی کی، غزہ میں اسرائیلی جارحیت فوری ختم ہونی چاہیے، ایران 2015 جوہری معاہدے کے فریقین سے مل کر تعطل ختم کرنے کو تیار ہے،ایران پر عائد پابندیاں غیر انسانی ہیں، عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں، ایران عالمی برادری کے ساتھ تعلقات بہتر کرنےکیلئے تیار ہے۔

دوسری جانب لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب کا اسرائیل لبنان جنگ سے متعلق امریکی صدر کے بیان پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا کہ بائیڈن کی اقوام متحدہ میں تقریر امید افزا نہیں تھی، اس سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، بیان سے مایوسی کے باوجود پھربھی پر امید ہوں کہ امریکا واحد ملک ہے جو مشرق وسطیٰ میں صورتحال بدل سکتا ہے ہماری نجات کیلئے امریکا کا کردار اہم ہے، لبنان خود سے لڑائی ختم نہیں کر سکتا، ماضی کی مایوسیوں کے باوجود امریکا کی مدد درکار ہےلبنان میں جنگ سے اسرائیلیوں کی گھروں کو واپسی میں مدد نہیں ملے گی، اس کا حل صرف مذاکرات میں ہی ہے۔

نریندر مودی کا امریکا کا دورہ: اہم ملاقاتیں اور کواڈ سمٹ میں شرکت

یاد رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ دنیا کو اس وقت بہت سے چیلنجز کاسامناہے دنیا میں بہت لوگ مشکلات کو دیکھ رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں مشکلات سے نکلنے کا راستہ ہوتا ہےغزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت پر جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کو 7 اکتوبر کی ہولناکیوں سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، غزہ میں شہری اور یرغمالی ہولناک لمحات سے گزر رہے ہیں،غزہ میں ہزاروں فلسطینی اوربچےانتہائی مشکل حالات میں ہیں، مشرقِ وسطیٰ میں جنگ کا پھیلاؤ کسی کے حق میں نہیں، ہر مسئلے کا سفارتی حل ممکن ہوتا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے۔

وزیر اعظم کی مالدیپ کے صدر سے ملاقات: تجارت، سیاحت اور موسمیاتی تبدیلی میں تعاون …

Comments are closed.