عوام پاکستان پارٹی کے رہنما،سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی تمام خرابیوں کی صرف ایک وجہ ہے اور وہ ہے "الیکشن چوری”۔ جب تک عوامی رائے کا احترام نہیں کیا جائے گا اور انتخابات شفاف نہیں ہوں گے، ملک کی ترقی ممکن نہیں۔
فیصل آباد کے ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ "میں وکلاء کا مشکور ہوں کہ مجھے یہاں مدعو کیا گیا اور جو سوالات آپ لوگ یہاں اٹھا رہے ہیں، وہی سوالات سارا پاکستان کر رہا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ ملک میں آئینی اور قانونی نظام کی مکمل عدم موجودگی کے باعث حالات بہتر نہیں ہو رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ "آج پاکستان میں کچھ لوگ امیر ہو رہے ہیں، لیکن وہ ممالک جو اپنے نظام میں تبدیلی نہیں لاتے، وہ ترقی نہیں کر پاتے۔ ہمارے ملک میں آئین اور قانون کی کوئی حقیقت نہیں رہی، اور جب تک رول آف لاء (قانون کی حکمرانی) قائم نہیں ہوتی، ملک کی معیشت کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔”
شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں سابق مشرقی پاکستان (آج کا بنگلہ دیش) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے 53 سال پہلے اپنا آدھا ملک کھو دیا تھا کیونکہ ایسٹ پاکستان کے مینڈیٹ کا احترام نہیں کیا گیا تھا۔” انہوں نے کہا کہ ایک ملک میں جہاں انتخابات چوری ہوں اور عوام کی رائے کا کوئی احترام نہ ہو، وہاں ترقی ممکن نہیں۔سابق وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ "آج کل رات کے اندھیرے میں آئینی ترامیم کی جاتی ہیں، جو نہ صرف قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہیں بلکہ قوم کے اعتماد کو بھی مجروح کرتی ہیں۔”
شاہد خاقان عباسی نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی خرابی کی اصل وجہ اس کا سیاسی نظام ہے، جہاں انتخابات کا عمل شفاف نہیں اور قانون کی حکمرانی مفقود ہے۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوامی رائے کا احترام کئے بغیر ترقی کا خواب دیکھنا محض ایک سراب ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے عوام کو اس وقت سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ ہے قانون کی حکمرانی اور ایک ایسا نظام جس میں ہر شہری کو برابر کے حقوق ملیں۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی گھوٹکی آمد،صحافی نصراللہ گڈانی کے ورثا کا احتجاج
نومئی مقدمے، زرتاج گل پر فرد جرم عائد