ٹانک: جنوبی وزیرستان میں مسلح افراد نے تھانے پر حملہ کر دیا-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیرستان کی تحصیل برمل میں تھانہ راغزائی پر رات کے وقت نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کردیا ملزمان کی فائرنگ سے 2 پولیس اہل کار شہید ہو گئے جبکہ 2 اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں شہید اہلکاروں کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے-

ٹانک:میاں لال شہید سمیع اللہ چوکی پر دو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں کا دستی بم سے…

پولیس ذرائع کے مطابق شہید اہلکاروں میں حمید اللہ اور فرمان اللہ شامل ہیں حملہ آوروں نے تھانے پر حملے کے دوران پولیس کی گاڑی کو بھی آگ لگادی جبکہ جاتے ہوئے سرکاری اسلحہ سمیت ایک گاڑی بھی اپنے ساتھ لے گئے تھانے سے لے جائی گئی ایس ایچ او کی سرکاری گاڑی کو مسلح افراد نے راستے ہی میں چھوڑ دیا اور فرار ہوگئے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی بھی کی گئی حملہ آوروں کی تعداد پولیس اہلکاروں سے کئی گنا زیادہ تھی۔

دریں اثناء ٹانک میں تھانہ سٹی کی حدود میں واقع چوکی میاں لال شہید سمیع اللہ پر ایک موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم ملزمان نے ڈیوٹی پرموجودپولیس اہلکار پر ہینڈ گرینیڈ پھینک کر حملہ کیا جس کے نتیجہ میں کانسٹیبل ثناء الرحمان زخمی ہوا جسے فوری طور پر علاج کی غرض سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ٹانک منتقل کر دیا گیا۔

ڈی آئی خان : پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں،ٹی ٹی پی کادہشت…

حملہ کے فورآ بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک وقار احمد بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور بعد میں زخمی کانسٹیبل کی عیادت کیلئے ڈی ایچ کیو ہسپتال ٹانک پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے زخمی کانسٹیبل کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔

حملہ آور ابتدائی طور پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاہم ان کوگرفتار کرنے کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں ٹانک کی ضلعی عدالت میں پیشی کیلئے لائے گئے خطرناک قیدی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں فرا ر ہو گئے تھے بنوں سے لائے گئے خطرناک ملزمان پولیس وین سے اترتے وقت پولیس اہلکار سے مشین گن چھین کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے

ٹانک: عدالت میں پیشی کیلئے لائے گئے خطرناک قیدی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں فرار

۔فرارملزمان پولیس اہلکارسے سرکاری SMG بھی ساتھ لے گئے۔فرارہونے والے ملزمان میں نعمان جرم 324فرہاد احمد 302میں جبکہ عبدالرحمن 302کے دفعات کے تحت پولیس کی قید میں تھے اورانہیں عدالتوں سے سزائیں سنائیں گئی تھیں۔سینکڑوں پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود باآسانی بھاگنا انتظامیہ کیلئے سوالیہ نشان ہے۔

واضح رہے کہ ماضی میں کئی بار ایسے ناخوشگوار واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں خطرناک قیدی عدالتوں اورپولیس اہلکاروں کی موجودگی میں فرارہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ٹانک کے عوامی سماجی حلقوں نے خطرناک قیدیوں کے فرار پر تشویش کااظہارکیاہے اورڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک وقاراحمد سے ملزمان کی گرفتاری اورپولیس کوڈیوٹی احسن طریقے سے اداکرنے کامطالبہ کیاہے۔

ٹانک : گاؤں نرسزمیں بارودی موادکے دھماکہ سے بجلی ٹاورکونقصان

Shares: