آزاد کشمیر: میرپورمیں نامعلوم افراد نے جنگلات میں آگ لگادی،تربیلا ڈیم کے قریب خوفناک آگ بھڑک اٹھی

0
114

آزاد کشمیرکے علاقے میرپورمیں نامعلوم افراد نے جنگلات میں آگ لگادی،تربیلا ڈیم کے قریب پہاڑی سلسلے میں واقع جنگلات میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق ڈیم کے قریب جنگلات میں لگی آگ نے وسیع رقبہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جبکہ علاقے میں دور دور تک دھوئیں کے بادل چھا گئے آگ پر قابو پانے کے لیے 4 فائربریگیڈ کی گاڑیاں و عملہ آگ بجھانے میں مصروف عمل ہیں اور ریسکیو 1122 کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب آزاد کشمیرکی وادی سماہنی کڈیالہ بلاک کےجنگلات میں نامعلوم افراد نے آگ لگا دی ہے،آگ بجھانے کے لیے محکمہ جنگلات کی ٹیمیں اورمقامی کمیونٹیز کوششیں کر رہی ہیں-

ڈسٹرکٹ فیلڈ آفیسرزاہد کے مطابق کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد آگ پرکافی حد تک قابو پالیاگیا ہے، تاہم آتشزدگی کے نتیجے میں جنگلات کا وسیع رقبہ جل کرراکھ ہوگیا ہے۔ خوف ناک آتشزدگی کے سبب جنگلات میں رہنے والی حیات بھی بری طرح متاثرہوئی ہے۔

محکمہ جنگلات کے اہلکاراورمقامی کمیونٹی آگ پرروایتی طریقے سے قابو پانے کے لیے کوشاں ہیں، جب کہ جنگلات کے باغسربلاک میں بھی ماحول دشمن عناصر نے آگ لگا دی ہے جس پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی سماہنی آزادکشمیر کے پہاڑی سلسلے میں آگ لگ گئی جس نے قریبی گھر بھی لپیٹ میں لے لیا تھا پہاڑوں پر آگ لگنے کے باعث کئی مویشی مر گئے جبکہ مانسہرہ کے بٹراسی کے جنگلات میں آگ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 5 افرادجھلس کرزخمی ہوگئے تھے –

قبل ازیں ضلع خیبر وادی تیراہ کے پہاڑوں میں قدرتی جنگلات میں آگ لگی تھی جس نے کئی کلومیٹر پر محیط جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا وادی تیراہ بازگڑہ کے پہاڑ میں قدرتی جنگلات میں چند روز قبل آگ لگی تھی جس نے تیزی سے پھیلتےہوئے چار کلومیٹر پر محیط قدرتی جنگلات کو لپیٹ میں لے لیا تھا-

قبل ازیں آزاد کشمیر میں کھنڈیل پہاڑی پر لگنے والی آگ جنگل میں پھیل گئی تھی جس کے باعث کافی تعداد میں درخت جل کر راکھ ہو گئے تھے-

آزادکشمیر کے پہاڑی سلسلے میں آتشزدگی

جس کے بعد ایڈمنسٹریٹر ضلع کونسل مظفرآباد مہہ جبین عباسی نے کہا تھا کہ جنگلات میں آگ لگانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گھاس کی وجہ سے ہزاروں درخت جل کر راکھ ہو جاتے ہیں جنگلات ہماری زندگیوں کے لئے بہت اہمیت رکھتے ہیں۔جنگلات کی کٹائی وتباہی کی وجہ سے جنگلی جانوروں نے آبادی والے علاقوں کا رخ کر لیا ہے جو اب انسانی جانوں کے لئے خطرہ بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ سی طرح جنگلات کی حدود میں آگ لگانا بڑا جرم ہے جو لوگ جنگلات کی حدود میں آگ لگاتے ہیں انتظامیہ ان سے سختی سے نمٹے اور ان کو قرار واقعی سزا دے ہمارے پہاڑی علاقوں میں ہر سال لوگ تازہ گھاس حاصل کرنے کے لئے پورے جنگل کو ہی آگ لگا دیتے ہیں جس کی وجہ سے کروڑوں جاندار, چرند پرند‘ اور باقی حشرات سسک سسک کر آگ میں جل جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عوامی رائے کے مطابق پہاڑی علاقوں میں آگ لگنے کے ایک فیصد چانسز نہیں ہوتے ہر سال وہاں پر رہنے والے لوگ جان بوجھ کر گھاس کو آگ لگاتے ہیں جو کہ سرا سر زیادتی ہے۔ہمیں جنگلات کی حفاظت کرنی چاہیے۔

ضلع شیرانی کے جنگلات میں لگنے والی آگ پر14روزبعد قابو پالیا گیا

Leave a reply