تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اور اخلاقیات پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہو گی،عارف علوی

،مساجد میں تعلیم دینے کے لئے نئے گریجویٹس اور انٹرمیڈیٹ بچے اور بچیوں کی خدمات حاصل کیں جائیں
0
125
arif alvi

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہونے سے متعلق حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے-

باغی ٹی وی : عارف علوی نے بدھ کو وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے زیر اہتمام تعلیم کے عالمی دن کی مناسبت سے نیشنل لائبریری اسلام آباد میں منعقد ہ تقریب سے خطاب میں کہاہے کہ ان بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے تعلیمی ایمرجنسی لگا کر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے ، تعلیمی اداروں میں ڈبل شفٹ ، ایکسلریٹڈ لر ننگ پروگرام اور مساجد کو بچوں اور بچیوں کی تعلیم کا مرکز بنانے کی ضرورت ہے ،مساجد میں تعلیم دینے کے لئے نئے گریجویٹس اور انٹرمیڈیٹ بچے اور بچیوں کی خدمات حاصل کیں جائیں ، اعلی تعلیم کی شرح کو بڑھانے کے لئے آن لائن تعلیم کو فروغ دیا جائے ، ڈاکٹرز ،انجنیئر زاوردیگر شعبوں میں پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرنے والوں کو پاکستان کے اندر ہی ایسی سہولیات دی جائیں کہ وہ بیرون ملک نہ جائیں ۔

وزارت مذہبی امور کی ملک بھر میں نماز استسقاء ادا کرنے کی اپیل

فاقی سیکرٹری وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری ، سپیشل سیکرٹری محی الدین وانی ،ڈائریکٹر جنرل بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز حمیدخان نیازی ،پاکستان انسٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہد سرویہ ، اسلام آباد چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن بختاروری ، اللہ والا ٹرسٹ کے سربراہ شاہد انور سمیت وزارت تعلیم کے حکام ، یو ایس ایڈ ، یونیسف ، یونیسکو ، جائیکا سمیت شعبہ تعلیم میں کام کرنے والے ترقیاتی شعبے کے نمائندوں کی کثیر تعداد تقریب میں شریک تھی ۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان انسٹویٹ آف ایجوکیشن کی تعلیمی شماریاتی رپورٹ 22 ۔ 2021 میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچوں کے سکولوں سے باہر ہونے کا بتایا گیا ہے ۔ اتنی بڑی تعداد ہمارے لئے ایک چیلنج ہے ،میٹرک کی سطح پر 44 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں ۔ ہمارے خطے کے دیگر ممالک میں اسکولوں میں بچوں کی داخلوں کی شرح 98 سے 100 فیصد ہے ۔

نگران حکومت ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن ملے ہوئے ہیں،عمران خان

انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ 62 لاکھ بچوں کو سکولوں کے اندر لانے کے لئے مزید 50 ہزار سکولوں کی ضرورت ہے،ہماری صوبائی حکومتوں کا تعلیمی بجٹ 25 تا 28 فیصد ہے ، تاہم اتنی کثیر تعداد میں سکول بنانے کیلئے سالوں درکار ہوں گے ، لیکن اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں نئے طریقوں بارے سوچنا ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز حمیدخان نیازی نے اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ادارے کے موجودہ پروگرا م اور سکول سے باہر بچوں کو سکول میں داخلے کی مہم کا بھی ذکر کیا جس میں ادارے نے اسلام آباد میں بارہ ہزار سے زائد بچوں کو سکولز میں داخل کیا اور اس مہم کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا

۔صدر مملکت نے ادارے کی کاوشوں کو سراہا اور مزید وسعت پر زور دیا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مساجد میں بجلی ،پینے کے صاف پانی سمیت بنیادی ضروریات میسر ہیں اور پاکستان میں مساجد لاکھوں کی تعداد میں ہے ، مساجد میں بچوں اور بچیوں کو الگ الگ اوقات ِکار میں پڑھایا جاسکتا ہے وزارت تعلیم کے ساتھ ملکر مساجد کو سینٹر آف لر ننگ بناکر ہم سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کے اہداف حاصل کرسکتے ہیں ۔

سوریا کمار نے مسلسل دوسری بار ٹی ٹوئنٹی کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ جیت …

انہوں نے کہا کہ ماضی میں انٹرمیڈیٹ کے بعد بچے اور بچیوں کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دی جاتی تھی ، اس کو مثال کے طور پر ہم سامنے رکھ کر اپنے گریجویٹ اور ایف ایس سی بچے اور بچیوں کو اسکولوں سے باہر بچوں کو مساجد میں لاکر تعلیم دی جائے کہ انٹرمیڈیٹ کے بعد اعلی تعلیمی اداروں میں داخلے حاصل کرنے والوں کی شرح 10 تا 12 فیصد ہے ،ہمارے ہمسایہ ممالک میں یہ شرح 24 فیصد سے زائد ہے ، اس لئے ہم نے طلبا کی تعداد بڑھانے پر بھی توجہ دینا ہوگی ۔ ورچوئل یونیورسٹی نے آن لائن تعلیم کے ذریعے 30 سے 65 ہزار داخلے اضافی کئے ہیں اس کو بھی ہم سکولوں سے باہر بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے استعمال کرسکتے ہیں ۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اس تقریب کا سلوگن تعلیم کے ذریعے امن ہے لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت اور اخلاقیات پر بھی توجہ مرکوز کرنا ہو گی کیونکہ دنیا میں تعلیم یافتہ لوگ بھی ظلم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں کام کرنے والے سٹیک ہولڈرز حقیقی معنوں میں ہمارے مددگار ہیں ،ان سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کر کے ہم سکولوں سے باہر بچوں کے بوجھ کو کم سے کم کر سکتے ہیں ۔

پاکستان عوامی تحریک کا پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف کی حمایت کا اعلان

انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم کی جانب سے ڈسلیکسیا بیماری میں مبتلا بچے اور بچیوں کی تعلیم کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جو قابل ستائش ہیں ملک میں روزگار کے ناکافی مواقع ہونے کی وجہ سے پڑھے لکھے اور ہنر مند لوگ باہر جارہے ہیں ،ان لوگوں کے لئے ملک کے اندر مواقع اور سہولیات دینا ہوں گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مشوروں کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے ہمیں عملی اقدامات اٹھانا ہوگی اس موقع پر بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز سمیت دیگر اداروں نے اپنے اسٹالز لگائے اور صدر مملکت نے بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز (BECS) اسٹال کا خصوصی دورہ کیا اور ڈی جی بیسک کی کاوشوں کو سراہا-

Leave a reply