28 فروری تاریخ کے آئینے میں

شمالی امریکا کے شمال جنوبی علاقے میں چھ اعشاریہ آٹھ کی شدت کا زلزلہ جس کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہوئے اور ایک بلین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

28 فروری تاریخ کے آئینے میں۔

1922ء – مصر نے برطانیہ سے دوبارہ آزادی حاصل کی مگر برطانوی فوجیں مصر میں موجود رہیں۔

1974ء – امریکا اور مصر کے درمیان سات سال بعد دوبارہ سفارتی رابطے بحال ہوئے۔

1991ء – پہلی خلیجی جنگ کا اختتام ہوا۔

1997ء – امریکا میں اٹھارہ سال سے کم عمرکے لوگوں پر سگریٹ کی فروخت ممنوع قراردی گئی۔

2000ء – شمالی امریکا کے شمال جنوبی علاقے میں چھ اعشاریہ آٹھ کی شدت کا زلزلہ جس کے نتیجے میں کئی لوگ زخمی ہوئے اور ایک بلین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

1965ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے نابیناؤں کی امداد کے سلسلے میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا ۔ اس ڈاک ٹکٹ کی مالیت 15پیسے تھی اور اس کا ڈیزائن مصور مشرق عبدالرحمٰن چغتائی نے تیار کیا تھا ۔

1995ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے پاکستان کے عظیم شاعروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یادگاری ڈاک ٹکٹوں کی ایک سیریز کا آغاز کیا جس کا نام پوئٹس آف پاکستان سیریز رکھا گیا۔ اس سلسلے کا پہلا ڈاک ٹکٹ پشتو کے مشہور شاعر خوشحال خان خٹک کی یاد میں جاری کیا گیا جس پر خوشحال خان خٹک کا خوب صورت پورٹریٹ شائع کیا گیا تھا۔سات روپے مالیت کا یہ ڈاک ٹکٹ سید علی افسر نے ڈیزائن کیا تھا اوراس پر انگریزی میں 1613 – 1689 KHUSHAL KHAN KHATTAK کے الفاظ تحریر تھے۔
۔

صدارتی انتخاب کیلئے پریذائیڈنگ افسران مقرر

2007ء کو پاکستان کے محکمہ ڈاک نے کیڈٹ کالج،پٹارو کے قیام کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا کیا جس پر اس کالج کی عمارت کی تصویر شائع کی گئی تھی۔ اس ڈاک ٹکٹ پرانگریزی میں GOLDEN JUBILEE CELEBRATION OF CADET COLLEGE PETARO ( 1957 – 2007) کے الفاظ تحریرتھے۔ اس ڈاک ٹکٹ کی مالیت دس روپے تھی اور اسے فیضی امیر صدیقی نے ڈیزائن کیا تھا۔

2016ءشمالی وزیرستان میں اسکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں تصادم 34 دہشتگرد ہلاک جبکہ 1 کیپٹن سمیت پاک فوج کے 3 اہلکار شہید ہوئے-

28 فروری کو پیدا ہونے والی چند مشہور شخصیات

1896ء فلپ شوالٹر ہنچ ، نوبل انعام برائے فزیالوجی اور طب (1950ء) یافتہ امریکی معالج و استاد جامعہ (وفات: 30 مارچ 1965ء)

1901ء لینس پالنگ ، نوبل انعام برائے کیمیا (1954ء) و نوبل امن انعام (1962ء) یافتہ امریکی ماہر حیاتی کیمیا، ماہر حیاتی طبیعیات، ماہرِ اسپرانٹو، استاد جامعہ، جنگ مخالف کارکن، ماہر قلمیات (وفات: 19 اگست 1994ء)

1915ء پیٹر میڈاوار ، نوبل انعام برائے فزیالوجی اور طب (1960ء) یافتہ برازیلی انگریز ماہر حیاتیات، طبیب، ماہر مناعیات، ماہر حیوانیات، آپ بیتی نگار، پروفیسر ، جنھوں نے مدافعتی نظام کے حوالےسے کام کیا ۔

1930ء لیون نیل کوپر ، نوبل انعام برائے طبیعیات (1972ء) یافتہ امریکی ماہر طبیعیات و استاد جامعہ ، انھیں یہ انعام ان کے ہم وطن طبیعیات دان جان باردین اور جوہن رابرٹ سکریفر کے ہمراہ سوپر کنڈکٹیوٹی پر کام کرنے کی وجہ سے دیا گیا۔

1939ء ڈینیل چی تسی ، نوبل انعام برائے طبیعیات (1998) یافتہ چینی نژاد امریکی ماہر طبیعیات و استاد جامعہ ، یہ انعام انہیں ان کے ہم وطن طبیعیات دان رابرٹ بی لاولینگ اور جرمن طبیعیات دان ہورسٹ لوڈلگ سٹورمر کے ہمراہ لیزر کی روشنی کے ذریعے ایٹم کو پھانسنے اور انہیں ٹھنڈے کرنے کے طریقے کو بہتر کرنے پر دیا گیا۔

برطانوی شاہی خاندان کے اہم فرد انتقال کر گئے

1940ء ماریو آندریٹی ، اطالوی نژاد امریکی ریس کار ڈرائیور ، فورملا ون کے فاتح ڈرئیور جنہوں نے 1978 میں فورملا ون جیتنے کا اعزاز حاصل کیا-

1946ء رابن کک ، سکاٹ معلم اور سیاست دان

1948ء صتیون چھو ، نوبل انعام برائے طبیعیات (1997ء) یافتہ امریکی ماہر طبیعیات، سیاست دان و استاد جامعہ ، (21 جنوری 2009ء تا 22 اپریل 2013ء) 12ویں امریکی سیکریٹری آف انرجی ، یہ انعام انہیں ان کے ہم وطن طبیعیات دان ولیم ڈینیل فلپس اور فرانسیسی طبیعیات دان کلاؤڈ کوہن-ٹناڈجی کے ہمراہ لیزر کی روشنی کے ذریعے ایٹم کو پھانسنے اور انہیں ٹھنڈے کرنے کے طریقے کو بہتر کرنے پر دیا گیا۔

1953ء پاول کرگمین ، نوبل میموریل انعام برائے معاشیات (2008ء) یافتہ امریکی ماہر اقتصادیات، مضمون نگار، بلاگ نویس، استاد جامعہ، صحافی، مصنف ، انھوں نے 20 کے قریب کتابیں لکھی ہیں جو عام قارئین کے لئے بھی ہیں ان میں سے کچھ درسی کتب بھی شامل ہیں انھوں نے 200 سے زائد معیشت پر تحقیقی مقالے لکھے ہیں۔

1970ء ڈینیل ہینڈلر ، امریکی صحافی، ناول نگار، ڈرامہ نگار و موسیقار

1928ء۔گوگل کے مطابق عبدالستار ایدھی (پیدائش: 28 فروری 1928ء – وفات: 8 جولائی، 2016ء) خدمت خلق کے شعبہ میں پاکستان اور دنیا کی جانی مانی شخصیت تھے، جو پاکستان میں ایدھی فاؤنڈیشن کے تاحیات صدر رہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کی شاخیں تمام دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں۔ ان کی بیوی محترمہ بلقیس ایدھی بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں۔ دونوں کو 1986ء میں عوامی خدمات کے شعبہ میں رامون ماگسےسے ایوارڈ (Ramon Magsaysay Award) سے نوازا گیا۔

گوجرہ:میونسپل کمیٹی، افسران نے من پسندوں کونوازنے کیلئے دکانوں کی نیلامی کی سیکیورٹی فیس بڑھا …

1904ء۔دین محمد تاثیر۔اردو شاعر ،نقاد اور ماہر تعلیم ۔ قصبہ اجنالہ ضلع امرتسرمیں پیدا ہوئے۔ 1904ء میں پہلے والد پھر والدہ نے وبائے طاعون میں انتقال کا۔ میاں نظام الدین رئیسلاہور نے جو ان کے خالو تھے پرورش کی۔ فورمین کرسچن کالج لاہور سے 1926ء میں ایم اے کی ڈگری لی۔ اسی سال اسلامیہ کالج لاہور میں انگریزی کے لیکچرار مقرر ہوئے۔ کچھ عرصے بعد مستعفی ہو کر محکمہ اطلاعات سے وابستہ ہوگئے۔ 1928ء میں دوبارہ اسلامیہ کالج میں آگئے ۔ 1934ء میں انگلستان چلے گئے اور کیمبرج سے پی۔ ایچ ۔ ڈی کیا۔1936ء میں ایم ۔ اے او کالج امرتسر میں پرنسپل کے عہدے پر فائز ہوئے۔ دوسری جنگ عظیم تک مختلف عہدوں پر کام کیا ۔ 1947ء میں سری نگر گئے اور پھر پاکستان آکر آزاد کشمیر کے محکمہ نشر و اشاعت کے انچارچ ہوگئے۔ 1948ء میں اسلامیہ کالج لاہور کے پرنسپل مقرر ہوئے اور زندگی کے آخری ایام تکاسی کالج سے وابستہ رہے۔
ڈاکٹر تاثیر کی ادبی زندگی کا آغاز لڑکپن ہی میں ہوگیا تھا۔ کالج میں ان صلاحیتوں نے جلا پائی۔ اور 1924ء تک ادبی دنیا میں خاصے معروف ہوگئے۔ انھی دنوں ’’ نیرنگ خیال‘‘ لاہور کی ادارت ان کے سپرد ہوئی۔ دیگر ممتاز رسائل میں ان کی نقلیں اور مضامین شائع ہوتے تھے۔ انجمن ترقی پسند مصنفین کے بانیوں میں سے تھے۔ انھوں نے روایت سے بغاوت کی اور مروجہ اسلوب سے ہٹ کر آزاد نظم کو ذریعۂ اظہار بنایا ۔

1978ء: یاسر حمید ، ڈیبیو پر دو سنچریوں سے انہوںنے انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھے۔ یہ کارنامہ انہوں نے 2003 میں کراچی میں بنگلہ دیش کے خلاف انجام دیا، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے تاریخ کے دوسرے پلیئر ثابت ہوئے، آغاز میں ان کا کھیل روشن مستقبل کی پیشگوئی کررہا تھا مگر پھر وہ بھی توقعات کے بوجھ تلے دب کررہ گئے، 2007 میں ٹیم سے باہر کردیا گیا، 2010 میں ان کی انگلینڈکے فکسنگ سے آلودہ ٹور میں واپسی ہوئی جس میں انہوں نے بھی خفیہ رپورٹر کے سامنے بڑھکیں لگائیں جس پر پی سی بی نے ایک ڈومیسٹک سیزن سے ان کو باہر کردیا۔

گوجرہ:قلب عباس سپرا سیکٹر کمانڈرموٹروے ایم فور ون تعینات

اردو کے ممتاز شاعر اور ملی و فلمی نغمہ نگار کلیم عثمانی کی تاریخ پیدائش 28 فروری 1928 ہے فلم فرض اور مامتا میں انہوں نے ایک ملی گیت ’’اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں‘‘ تحریر کیا۔ روبن گھوش کی موسیقی اور نیرہ نور اور ساتھیوں کی آواز میں گایا ہوا یہ گیت آج بھی بے حد مقبول ہے۔ اس کے علاوہ ان کا تحریر کردہ ایک اور ملی نغمہ ’’یہ وطن تمہارا ہے ، تم ہو پاسباں اس کے‘‘ کا شمار بھی پاکستان کے مقبول ملی نغمات میں ہوتا ہے

28 فروری کو وفات پانے والی چند مشہور شخصیات

628ء خسرو پرویز ، (590ء اور دوسری بار 591ء تا 28 فروری 628ء) شاہ فارس ، نوشیروان کا پوتا جو اپنے باپ ہرمز کے قتل کے بعد ساسانی تخت پر بیٹھا۔ مشہور ایرانی جنرل بہرام چوبیں نے اطاعت سے انکار کر دیا۔ اور لڑائی میں خسرو کو شکست دی۔ خسرو نے رومنوں کے علاقے میں پناہ لی۔ قیصر روم کی فوجوں کی مدد سے بہرام چوبیں کو شکست دی اور طیسفوں کا تخت دوبارہ حاصل کر لیا۔ پھر حیرا کی چھوٹی سی عرب ریاست پر جو دریائے فرات اور یروشلم کے درمیان واقع تھی۔ حملہ کیا کیونکہ بادشاہ نعمان نے بیٹی دینے سے انکار کر دیاتھا۔ نعمان قتل ہوا مگر شیبانی قبیلے کے عرب سردار ہانی نے جنگ جاری رکھی اور ذوگر کے مقام پر عربوں نے پہلی بار ایرانیوں کو شکست دی۔ خسرو پرویز کو یونانی افواج کے مقابلے میں بھی شکست ہوئی۔ اس نے راہ فرار اختیار کی مگر ایرانی امرا نے گرفتار کر لیا اور اس کو اور اس کے بیٹوں کو قتل کر دیا۔ فارسی ادب کی مشہور شخصیت شیریں اس کی ملکہ تھی۔ اس کے گھوڑے کا نام شب دیز تھا۔ (پیدائش: 570ء)

1866ء۔۔رینل جارج ٹیلر ایک برطانوی سپاہی اور ہند آرمی کا جنرل تھا

1869ء۔۔الفونسے دی لامارتین (پیدائش: 21 اکتوبر 1790ء) فرانسیسی مؤرخ، محقق، شاعراور سیاست دان تھا

1916ء ہنری جیمز ، امریکی صحافی، افسانہ نگار، ناول نگار و نقاد (پیدائش: 18 اپریل 1843ء)

1936ء چارلس نکولے ، نوبل انعام برائے فزیالوجی اور طب (1928ء) یافتہ فرانسیسی ماہر حیاتیات، بیکٹیریائی ماہر، طبیب و پروفیسر (پیدائش: 21 ستمبر 1866ء)

مریم نواز نے سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں مفت ادویات کی فراہمی کا پلان طلب …

1936ء۔۔کملا کول نہرو ۔ تحریک آزادی ہند کی کارکن اورانڈین نیشنل کانگریس کے رہنما جواہر لعل نہرو کی بیوی تھی، جو بعد میں بھارت کے پہلے وزیر اعظم بنے۔ ان کی بیٹی اندرا گاندھی بھی بھارت کی وزیر اعظم بنیں

1963ء راجندرہ پرساد ، بھارتی وکیل اور سیاست دان (26 جنوری 1950ء تا 14 مئی 1962ء) آزاد بھارت کے پہلے اور طویل ترین مدت کے لئے صدر۔ تحریک آزادی ہند کے فعال کارکن تھے۔ پرساد دو مدتیں صدر رہنے والے واحد صدر تھے۔ (پیدائش: 3 دسمبر 1884ء)

2001ء۔۔سید محمد ریاض الدین سہروردی نعت گوئی اور نعت خوانی میں ایک معتبر نام ہے

2006ء اون چیمبر لین ، نوبل انعام برائے طبیعیات (1959ء) یافتہ امریکی ماہر طبیعیات و استاد جامعہ ، انہیں یہ انعام چینی نژاد امریکی طبیعیات دان چن نینگ یانگ کے ساتھ مشترکہ طور پر دیا گیا۔ جس کی وجہ ان کی ایٹم کے زیلی زرات کی مشترکہ دریافتیں تھی ۔ (پیدائش: 10 جولائی 1920ء)

2013ء ڈونالڈ آرتھر گلیسر ، نوبل انعام برائے طبیعیات (1960ء) یافتہ امریکی ماہر طبیعیات ، ماہرِ اعصابیات و استاد جامعہ (پیدائش: 21 ستمبر 1926ء)

کامران ٹیسوری وعدہ معاف گواہ بن جائیں،حافظ نعیم کا مبینہ آڈیو لیک پر ردعمل

1987ء ـ نسیم امروہوی (پاکستان کے ماہر لسانیات، شاعر) بمقام کراچی، پاکستان۔نسیم امروہری 24 اگست، 1908ء کو امروہہ، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام سید قائم رضا نقوی تھا۔ ان کا گھرانہ علمی اور مذہبی حوالے سے امروہہ میں ایک خاص مقام رکھتا تھا۔ نسیم امروہوی نے عربی اور فارسی کے علاوہ منطق، فلسفہ، فقہ، علم الکلام، تفسیر، حدیث اور ادبیات کے تحصیل کی۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پہلے خیرپور میں اور پھر کراچی میں اقامت اختیار کی۔نسیم امروہوی غزل، قصیدہ، مثنوی، رباعی، گیت اور نظم سبھی اصناف پر عبور رکھتے تھے لیکن ان کی اصل شناخت مرثیہ نگاری ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا مرثیہ 1923ء میں کہا تھا۔ ان کے کہے ہوئے مراثی کی تعداد 200 سے زائد ہے۔ آپ کی مراثی کی کتاب مراثی نسیم شائع ہو چکی ہے۔ وہ لسانیات پر بھی مکمل عبور رکھتے تھے۔ وہ ایک طویل عرصے تک ترقی اردو بورڈ (موجودہ اردو لغت بورڈ) میں اردو لغت کے مدیر کی حیثیت سے وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نسیم اللغات اور فرہنگ اقبال بھی مرتب کیں۔نسیم امروہوی 28 فروری، 1987ء کو کراچی میں وفات پاگئے اور کراچی میں مسجد آل عبا کے احاطے میں سپرد خاک ہوئے۔

Comments are closed.